ہم نے بھلایا نہیں

505

دولہا اسٹیج پر آگیا ہے یا لایا گیا ہے۔ ہر طرف ایک غیر یقینی صورت حال ہے۔ یہ یقینا سیاسی عدم استحکام کی واضح دلیل ہے بہر حال ملک میں عام انتخابات کا بگل بج چکا ہے یہ اور بات ہے کہ پاکستان کے منصوبہ سازوں کے پاس کیا نقشہ ہے۔ عالمی منظر نامہ بھی تیزی کے ساتھ بدل رہا ہے۔ خاص طور پر افغانستان کے ہاتھوں امریکا اور اس کے حواریوں کی عبرت ناک شکست کے بعد اب اگلا معرکہ اسرائیل کی ناجائز ریاست کے خلاف اہل غزہ کا اعلان جنگ ہے۔ جس طرح امریکا اڑتالیس ممالک کی افواج کے ساتھ اس دعوے کے ساتھ افغانستان میں داخل ہوا کہ چند ہفتوں میں افغانستان کا کنٹرول حاصل ہوجائے گا مگر بیس سالہ جنگ نے اس کے زعم باطل کے پرخچے اُڑا دیے ہیں۔ سو دن پہلے شروع ہونے والی اسرائیل پر حماس کی یلغار کے بعد اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہوں نے کہا تھا کہ چند گھنٹوں میں حماس کا خاتمہ ہوجائے گا اور غزہ کا انتظام اسرائیل سنبھال لے گا۔ مگر صرف سو دن میں اس بات کی تردید کرنے پر اسرائیل مجبور ہوگیا اور اب نیتن یاہو یہ کہنے پر مجبور ہے کہ اسرائیل غزہ میں نہیں رہے گا۔

برطانیہ اور امریکا کی بھرپور مدد کے بعد باوجود اب اسرائیل اپنے انجام کی طرف بڑھنا شروع کرچکا ہے۔ آج پوری دنیا کے انصاف پسند انسانوں کی ہمدردی اہل غزہ کے ساتھ ہے اور اسرائیل، برطانیہ اور امریکا دنیا میں تنہا ہوتے جارہے ہیں۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ اور او آئی سی اپنا کردار ادا کرنے میں یکساں معذور نظر آرہے ہیں۔ ایسے میں اگر پوری دنیا پر نظر ڈالی جائے اور بالخصوص مسلم ممالک پر تو یہ بات طشت از بام ہے کہ پوری دنیا کے مسلم ممالک پر ایسے حکمران مسلط ہیں چاہیے ان کی شکل نام نہاد جمہوری حکومتوں کی شکل میں ہوں، بادشاہوں کی شکل میں ہوں یا فوجی آمروں کی شکل میں ہوں۔ یہ برطانیہ، اسرئیل اور امریکا کے گماشتے ہیں انہی حکمرانوں کے ذریعے یہ مسلم عوام کو کنٹرول کرنے کا کام کئی دہائیوں سے لے رہے ہیں۔ یوں انتخابا ت کے ذریعے بھی ایسی ہی حکومتوں کی تشکیل کا ایجنڈا ان کے پاس ہوتا ہے کہ کسی طرح بھی ایسے لوگ برسر اقتدار نہ آسکیں جو ان کے ایجنٹوں کو کنٹرول کرلیں جس سے ان کے لیے کوئی مشکل کھڑی ہوجائے۔ آج ہمارے ملک پاکستان میں بھی یہی صورت حال ہے۔

کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج کی تبدیلی نے اس بات کو اور زیادہ واضح کردیا ہے۔ اگر آپ باری بدل بدل کر پاکستان پر حکومت کرنے والوں کو دیکھیں تو ایسا ہی لگتا ہے کہ جو جتنا زیادہ عالمی استعمار کا وفادار ثابت ہوگا اس کے ہی سر پر حکمرانی تاج رکھا جائے گا۔ مگر ان سب منصوبہ سازوں کے منصوبے ایک طرف، اللہ کی تدبیر ایک طرف، ہوگا وہی جو انسانوں کا ربّ چاہے گا۔ یہ محسوس کرتے ہوئے کہ ساری دنیا میں اہل غزہ کے حق میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں تو شدّت آتی جارہی ہے مگر الیکشن کا بگل بجتے ہی پاکستان میں اہل غزہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کی تحریک ذرا سی ٹھنڈی ہو گئی ہے لہٰذا امیر جماعت اسلامی کراچی نے اس کو دوبارہ بھرپور انداز سے گرم کردیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی کراچی نے حماس کو واضح پیغام دیا ہے کہ جماعت اسلامی نے اہل غزہ کو بھلایا نہیں ہے اور نہ ہی اہل پاکستان نے ان کو بھلایا ہے۔

پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتوں کا ایجنڈا جو کچھ بھی ہے وہ بین الااقوامی صفوں میں اپنے آپ کو کہاں کھڑا پاتی ہیں۔ اس کا بین ثبوت ان کا غزہ کے بارے میں صر ف زبانی جمع خرچ ہے اور اہل غزہ کی بقاء کی جنگ جو کہ حماس سو دن سے لڑ رہی ہے اس سے لاتعلقی کا اظہار ہے۔ اس خوف سے کہ کہیں ان پر حماس اور اہل غزہ کی حمایت کا الزام نہ لگ جائے اور چاچا سام ناراض نہ ہوجائے۔ کراچی کے عوام کی بھی حق پرستی کو سلام ہے کہ انہوں نے حافظ نعیم الرحمن کی پکار پر پھر لبیک کہا ہے اور یکجہتی غزہ مارچ میں بھر پور شرکت کر کے یہ ثابت کردیا ہے کہ انہوں نے بین الاقوامی ایجنڈے کو مسترد کردیا ہے۔ جس طرح دنیا کے تمام انصاف پسند انسان اہل غزہ کے ساتھ ہیں بالکل اُسی طرح پاکستان کے عوام اور کراچی کے شہر ی بھی اہل غزہ کے ساتھ ہیں۔ اب بات ہر خاص و عام پر واضح ہوچکی ہے کہ کس کا قبلہ کدھر ہے۔ ایسے میں اب جو موقع رائے دہی کا آرہا ہے اس میں عوام سے اپیل ہے کہ بھرپور انداز میں اپنے رائے جماعت اسلامی کے حق میں دے تاکہ ایک ایسی حکومت قائم ہوسکے جس کے تحت اہل غزہ کے علاوہ بھی امت مسلمہ کے جس حصّے پر بھی کسی طرح کا ظلم خواہ کسی پر بھی ہورہا ہو اس کو ریاستی طاقت کے ذریعے روکا جاسکے۔ کیوں کہ اقتدار کی طاقت ہی وہ ہتھیار ہے کہ جس کے ذریعے ہر طرح کے ظلم کا سدّباب کیا جاسکتا ہے۔ ووٹ ایک امانت ہے اور اس کو اس کے اہل تک پہنچانا عوام کی ذمے داری ہے اس وقت جب کہ جماعت اسلامی نے امت اور پاکستانی عوام کے مسائل کو اجاگر کرکے اس کو حل کرنے کی اپنی بھرپور کوشش کی ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے لہٰذا ووٹ کی امانت جماعت اسلامی کے سپرد کریں تاکہ امت مسلمہ اور پاکستان کے عوام کا مستقبل شاندار اور محفوظ ہو۔