امریکی کانگریس کے دورے کا خیرمقدم کرتے ہیں ،چینی وزارت خارجہ

410

بیجنگ: چین کے وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی سینیٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر اور دیگر سینئر قانون سازوں کے چین کے دورے پر خیر مقدم کرتے ہیں اس سے دونوں ممالک میں تناؤ کم ہوگا ۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اگلے ہفتے امریکی کانگریس کاوفد چین کے دورے پر آرہا ہے جس سے دونوں فریق  میں سیکیورٹی اور اقتصادی مسائل کے تناؤ میں کمی واقع ہوگی  جو برسوں میں اپنی بلند ترین سطح پر ہیں۔

بیجنگ کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ  امید کرتے ہیں کہ یہ دورہ امریکی کانگریس کے اس دورے کا “خیر مقدم” کرتے ہیں ۔

وزارت نے کہا کہ اسے امید ہے کہ یہ دورہ “دونوں ممالک کے قانون ساز اداروں کے درمیان بات چیت اور تبادلوں کو فروغ دے گا اور چین-امریکہ تعلقات کی ترقی میں مثبت عناصر کو شامل کرے گا”۔

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق، شمر کے ساتھ ریپبلکن ساتھی سینیٹر مائیک کراپو بھی اس سفر میں شامل ہوں گے۔

امریکی میڈیا کے مطابق، چھ رکنی وفد صدر شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات کو محفوظ بنانے کی امید کر رہا ہے، اور چین میں امریکی کاروبار کے لیے آب و ہوا سے لے کر انسانی حقوق تک کے مسائل کو اٹھانے کی کوشش کرے گا۔

نیویارک ٹائمز نے سینیٹرز کے دفاتر کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ وفد جنوبی کوریا اور جاپان میں بھی جائے گا ۔

شومر اور ساتھی قانون سازوں نے مئی میں چین کے بڑھتے ہوئے عالمی اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک بڑی کراس پارٹی کوشش کا اعلان کیا اور سرمایہ کاری کے بہاؤ اور جدید ترین ٹیکنالوجی کو ایشیائی کمپنی تک محدود کر دیا۔

سینیٹ میں مہم کا آغاز کرتے ہوئے، شمر نے صدر شی کی چینی کمیونسٹ پارٹی (سی سی پی) کو ایک عہد کی جدوجہد کے طور پر لگام ڈالنے کی لڑائی کو تیار کیا۔

انہوں نے کہا کہ چینی حکومت 21ویں صدی پر غلبہ حاصل کرنے کی کوشش میں خود کو محدود نہیں کر رہی ہے اور اگر ہم امریکہ میں اپنے ناموں پر قائم رہتے ہیں، اگر ہم نے سی سی پی کو ہرانے دیا تو اس کے دنیا کی جمہوری قوموں کے لیے سنگین نتائج ہوں گے۔