حکومت کو مہنگائی کم کرنے پر مجبور کریں گے، پروفیسر محمد ابراہیم

436

پشاور: امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کا دھرنا حکومتی ناانصافیوں، مہنگائی ، بجلی کے بلوں اور تیل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ہے۔  نگران حکومت نے کوئی شرمندگی محسوس کیے بغیر تیسری بار تیل کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے۔ یہ سراسر ظلم ہے۔ 18 ستمبر کو گورنر ہاس پشاور کے سامنے دھرنا دے کر حکومت کو مہنگائی کم کرنے پر مجبور کریں گے۔

مرکز اسلامی پشاور سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ عوام کے پاس موقع ہے، جماعت اسلامی کے دھرنے میں بھرپور شرکت کرکے حکومت سے ناراضگی اور غصے کا اظہار کریں۔ عوام اب بھی اپنے حق کے لیے نہ اٹھے تو حالات اس سے بھی بدتر ہوں گے۔ حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف پرامن دھرنا ضرور ہوگا عوام بیدار ہو چکے ہیں دھمکیوں سے ان کے غم وغصہ کو ہرگز دبایا نہیں جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ دھرنے کے لیے تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔ پورے صوبے سے جماعت اسلامی کے کارکنان بڑی تعداد میں دھرنے میں شریک ہوں گے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق دھرنے سے خطاب اور آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

پروفیسر محمد ابراہیم خان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو عوام پر ذرا سا ترس بھی نہیں آتا۔ آئی ایم ایف حکم دیتا ہے تو ٹیکسوں کے انبار لگا دیے جاتے ہیں۔ یہاں کے سارے فیصلے آئی ایم ایف کرتا ہے۔ آئی ایم ایف پاکستان کے سیاہ و سفید کا مالک بن چکا ہے۔ یہ ملک پاکستانی عوام کا ہے یا آئی ایم ایف کا؟ انھوں نے کہا کہ نگران حکومت صرف انتخابات کے انعقاد تک کاروبار سلطنت چلاتی ہے لیکن اس نگران حکومت نے مسلسل تیسری دفعہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا۔

امیر جماعت کا کہنا تھا کہ نگران حکومت ڈائن بن چکی ہے جو اپنے ہی عوام سے جینے کا حق چھین رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا احتجاج اور دھرنا پرامن ہوگا۔ حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ اگر مہنگائی پر قابو نہ پایا گیا تو پہیہ جام ہڑتال اور اسلام آباد کا رخ بھی کرسکتے ہیں۔