جامعہ حفصہ کی تعمیر کیلئےسیکڑوں طالبات کا ایک بار پھر احتجاج، لال مسجد کے سامنے دھرنا

781
protest

اسلام آباد:  وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جامعہ حفصہ کی تعمیر کے لیے سیکڑوں طالبات نے ایک بار پھر احتجاج شروع کرتے ہوئے لال مسجد کے سامنے دھرنا دے دیا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق حکومت سے لال مسجد کی ضروری تعمیر و مرمت کے اعلان کردہ  پیکج پر عملدرآمد اور اسیروں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ احتجاج کا سلسلہ جاری رکھنے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جامعہ حفصہ کی سینکڑوں طالبات اپنے مدرسے کی تعمیر سے متعلق عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کے لیے نگران حکومت کے دور میں احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئیں ۔ لال مسجد کے سامنے دھرنا دے دیا گیا جامعہ حفصہ کی اساتذہ بھی ان کے ہمراہ ہیں۔

اس موقع پر مظاہرین کی ترجمان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم پر مظالم ڈھانے کا سلسلہ ختم نہیں ہوا ۔ ایک بار پھر جامعہ حفصہ اور لال مسجد سے تعلق رکھنے والے افراد کی پکڑ دھکڑ شروع کر دی گئی ہے۔ گزشتہ ہفتے دو طالبہ کو بھی اٹھا لیا گیا تھا عدالت کا فیصلہ ہے کہ جامعہ حفصہ تعمیر ہو گی مگر نہ سابقہ حکومت میں کوئی پیشرفت ہوئی نہ اب جامعہ حفصہ کی طالبات کی شنوائی ہو رہی ہے۔

مولانا عبد العزیز کے ساتھ بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کا طرز عمل درست نہیں ہے ۔ ہماری آزمائش کا دور ختم نہیں ہوا ۔ گزشتہ روز لال مسجد کی ضروری مرمت کے لیے ایک اسی سالہ بزرگ ایک گاڑی میں سامان لے کر آ رہا تھا اسے گاڑی سمیت حراست میں لے لیا گیا۔

سابقہ دور میں لال مسجد کی تعمیر و مرمت کا اعلان کیا گیا اور پیکج کا تعین کیا گیا اس پر بھی مکمل طور پر عملدرآمد نہیں ہوا اب کیا لال مسجد کی انتظامیہ خود بھی مرمت نہ کرے ۔ یہ ہیں وہ حالات جن کا ہمیں سامنا ہے اور ہمیں معلوم ہے کہ ہمارے ساتھ حکومت کا یہ طرز عمل اصل میں نفاذ شریعت کا مطالبہ ہے  جس سے ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں ۔