یونان، بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی ،متعدد افراد جانبحق

524

یونان کے قریب بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی الٹنےکا واقعہ پیش آیا جس میں 750 افراد سوار تھے ،12 پاکستانیوں سمیت 104 کو بچا لیا گیا ۔

مغربی میڈیا  کے مطابق کشتی پر درجنوں پاکستانی ، افغانی ، مصری ، شامی اور فلسطینی  سوار تھے ، پاکستانیوں میں متعدد افراد کا تعلق گوجرانوالہ ، گجرات ، شیخو پورہ ، منڈی بہاؤ دین  اور سیالکوٹ سے ہے ۔

کشتی رواں ہفتے لیبیا سے اٹلی کے لئے روانہ ہوئی تھی جس میں خواتین اور بچوں کی تعداد 100 کے قریب تھی ،78 تارکین وطن کی لاشیں نکالی جا چچی ہیں ،سینکڑوں بد ستور لاپتہ ہیں ۔

یونانی حکام کے مطابق 78 میتوں کو وصول کیا گیا ، پاکستانی سفارتخانہ  وصول ہونے والی میتیں قابل شناخت نہیں   میتیوں کی شناخت ڈی این اے کی مدد سے کی جائے گی لاپتہ افراد کی تلاش کیلئے والدین یا بچوں کے ڈی این اے رپورٹ کی ضرورت ہوتی ہے ڈی این اے رپورٹ، لاپتہ افراد کا شناختی کارڈ یا پاسپورٹ ، رابطہ نمبر ای میل کریں ۔

دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ کی یونان کشتی حادثے کے حوالے سے بتایا کہ  کشتی حادثے میں پاکستنیوں کے جانبحق ہونے کی کنفرمیشن نہیں ،ایسے حادثے میں شناخت ایک بڑا چیلنج ہوتی ہے مرنے والوں میں کوئی پاکستانی ہے یا نہیں ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا ، حادثے میں 12 پاکستانی زندہ بچے ہیں  شناخت کا عمل ڈی این اے کے زریعے کیا جارہا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفارتخانہ اپنے شہریوں کی مدد کر رہا ہے ۔