75 سالہ تاریخ میں کسی نے ریاست کو چیلنج نہیں کیا ، خواجہ آصف

235

اسلام آباد :وفاقی وزیر دفاع  خواجہ آصف  کا کہنا ہے کہ ایک شخص کا اقتدار چھن گیا تو ریاست کو یر غمال بنانے کی کوشش کی ،75 سالہ تاریخ میں بہت کچھ ہوا کسی نے ریاست کو چیلنج نہیں کیا، عدلیہ ، بیورو کریسی کے گٹھ جوڑ ، ہماری خاموشی نے مسائل کو گھمبیر کردیا  ۔

 قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ نے دفاعی اثاثوں پر حملہ کیا وہ  قوم کی ملکیت ہیں ،آپ نے شہدا کی یادگاروں کو مسمار کر دیا ، جی ایچ کیو پر پیٹرول بم پھینکے ، 9 مئی کو پاکستان کیخلاف شدید نفرت کا اظہار کیا ،کورکمانڈر ہاؤس کے باہر آپ کے وزراکھڑے تھے کیا وہ بھی پلاننگ کا حصہ تھے ، چیئر مین پی ٹی آئی کیخلاف کیسی سازش ہے جس میں سب انکے اپنے آدمی تھے ،عدلیہ ، بیورو کریسی کے گٹھ جوڑ ، ہماری خاموشی نے مسائل کو گھمبیر کر دیا  ، ساڑھے 3 ہزار لوگوں کی شناخت ہوچکی ہے  ۔

ان کا کہنا تھا کہ  2ہزار ارب سے زیادہ ٹیکس کیسز عدالتوں میں ہیں جن کے فیصلے نہیں ہوئے ، جو ٹیکس پر ڈاکہ ڈال  رہے ہیں وہ لو گ پارلیمنٹ میں موجود ہیں،وی سی ارب پتی بن گئے صرف تنخوا ہ نہیں لیتے فنڈز بھی کھا گئے ، یونیورسٹیوں کا طبقہ ہے جن کے وائس چانسلرز کرپشن کر کے ارب پتی بن گئے ہیں ٹیکس پر ڈاکا ڈالنے والے پارلیمنٹ میں بیٹھے ہیں ،  فارما سیو ٹیکل میں 65 ارب روپے کی ٹیکس چوری ہے ، جہاں ہزاروں ارب کا ٹیکس چوری ہو وہاں بجٹ کہاں سے بن پائے گا ۔؟

انہوں نے کہا کہ عدلیہ اس سارے جرم کے نظام میں ملوث ہے،عدلیہ میں ٹیکس کے 1300ارب روپے کے مقدمات پر حکم امتناعی پڑے ہیں ۔ یہاں عام آدمی کو جیلوں میں ڈال دیا جاتا ہے ۔ عام آدمی 2 ہزار روپے جرمانہ ادا نہ کرنے پر برسوں جیل پڑا رہتا ہے ۔

خواجہ آصف نے کہا کہ کمپنیاں 500 ارب کا ٹیکس چوری کر رہی ہیں۔ جب تک کڑوی گولی کھا کر ان مسائل کا علاج نہیں کریں گے،  یہ ٹھیک نہیں ہوں گے، ملک میں لوٹ مار کا بازار گرم ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔ ایسے ایسے لوگ ہیں جن کا ٹی وی چینلز پر نام نہیں لے سکتے۔ ڈاکو اس ملک میں قوم کو تعلیم دے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہاں سفید پوش ادارے خون نچوڑ رہے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، یہاں ادارے نجی کرنے کا سوچیں تو ڈر لگتا ہے کہ نیب نہ پکڑ لے ۔ اس وقت 4 ہزار ارب روپے بجلی کا سرکلر ڈیٹ ہے ۔ بجلی چوری بڑے بڑے شہروں میں ہورہی ہے ۔ ایک ایک گھر میں بجلی کے نچلے سلیب کا فائدہ اٹھانے کے لیے تین تین میٹرز لگے ہیں  ۔  یہاں 2 کروڑ روپے کا دلہن کو جوڑا دیا جاتا ہے۔