سعودی عرب اور کینیڈا کا سفارتی تعلقات بحال اور 2018 کا تنازع ختم کرنے کا اعلان

317
سعودی عرب اور کینیڈا کا سفارتی تعلقات بحال اور 2018 کا تنازع ختم کرنے کا اعلان

اوٹاوا:کینیڈا اور سعودی عرب نے مکمل سفارتی تعلقات بحال کرنے اور نئے سفیروں کیتقرر پر اتفاق کیا ہے۔دونوں ممالک نے الگ الگ بیانات میں کہا ہے کہ اس سے 2018 کے تنازع کے اثرات کا خاتمہ ہوا ہے جس سے دوطرفہ تعلقات اور تجارت کو نقصان پہنچا تھا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے  مطابق سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اطلاع دی کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے درمیان ہونے والی بات چیت کی روشنی میں کینیڈا کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح کو اس کی سابقہ حالت میں بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

بیان کے مطابق یہ فیصلہ دونوں فریقوں کی جانب سے باہمی احترام اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر دوطرفہ سفارتی تعلقات بحال کرنے کی خواہش کا نتیجہ ہے۔اوٹاوا میں سعودی سفارت خانے نے فوری طور پر اس معاملے پرکوئی تبصرہ نہیں کیا۔

دوسری جانب کینیڈا کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ گذشتہ سال نومبر میں بنکاک میں ایشیا بحرالکاہل اقتصادی تعاون(اے پی ای سی)فورم کے سربراہ اجلاس کے موقع پر وزیراعظم ٹروڈو اور سعودی ولی عہد کے درمیان ہونے والی بات چیت کے تناظر میں کیا گیا ۔

دونوں ملکوں میں سفارتی تعلقات کی بحالی سے متعلق سمجھوتے سے آگاہ ایک ذریعے نے کہا کہتادیبی تجارتی اقدامات ختم کردیے جائیں گے۔اس ذریعے نے مزید کہا کہ دن کے آخر میں خالی کرسیاں ہمارے مفادات کو آگے نہیں بڑھاتی ہیں اور وہ انسانی حقوق جیسی چیزوں کو آگے نہیں بڑھاتی ہیں۔

سرکاری ذریعے کا کہنا تھا کہ ہم نے حالیہ برسوں میں دیکھا ہے کہ سعودی عرب ایک اہم عالمی کھلاڑی کے طور پر ابھراہے۔اس نے سوڈان میں حالیہ خانہ جنگی چھڑنے کے بعد وہاں سے کینیڈین شہریوں کو نکالنے میں مدد کی، اور وہ وہاں تنازع کے حل کی تلاش میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

کینیڈا کی وزیرخارجہ میلانی جولی کا کہنا تھا کہ عالمی مسائل کا عالمی حل تلاش کرنے کے لیے ہمیں ان لوگوں سے بات چیت کرنے کی ضرورت ہے جن سے ہم ہمیشہ متفق نہیں ہوتے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ کینیڈا ژاں فلپ لینٹیو کو الریاض میں اپنا نیا سفیر مقرر کرے گا۔