نو مئی کو دفاعی تنصیبات نہیں پاکستان پر حملہ کیا گیا، وزیر دفاع

461
negotiations

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ9مئی کو دفاعی تنصیبات نہیں پاکستان پر حملہ کیا گیا، حملے کی توقعات ہندوستان سے تھیں، پاکستانیوں سے نہیں ، جن لوگوں نے اشتعال دلایا اب وہ رشتے داریاں گنوا رہے ہیں۔

وزیر دفاع  نے کہا کہ  آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دیا گیا ہے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے، دو ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان  شامل ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ  جو تنازع چل رہا ہے اس کا نتیجہ نکل آئے کہ یہ جو لوگ جو آڈیو لیک کے کردار ہیں، ان کا پتا چل جائے کہ وہ کہاں تک اس میں شامل ہیں اور اس بات کا بھی تعین ہوجائے کہ یہ وہی لوگ ہیں تاکہ ان کی شناخت کے بعد عوام کو بھی ان کا چہرہ پتا چل جائے اور اگر کوئی قانونی چارہ جوئی ہونی ہے تو وہ بھی کی جاسکے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کمیشن میں جسٹس منیب، جسٹس اعجاز، جسٹس مظاہر نقوی ہوتے تو پی ٹی آئی کو تسلی ہوتی، پھر کبھی وہ سپریم کورٹ میں اس کے خلاف درخواست نہ دیتی۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اس کمیشن کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے، ان کو ان تین ججز پر اعتراض ہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا یہ کام ہے اور کسی کا یہ کام نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کمیشن میں تینوں جج ہی رکھے ہیں، اس میں پارلیمنٹ کا کوئی رکن شامل نہیں ہے، اس میں کوئی ایسا شخص بھی نہیں رکھا جس کے متعلق یہ کہا جا سکے کہ اس کا کردار عدلیہ کے وقار اور اس کے تقدس کے منافی ہے۔