نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہیئے، صدر عارف علوی

297
condemn

اسلام آباد: صدرپاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات ہونے چاہئے اور ملوث افراد کو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہئے مگر کارروائی میں انسانی حقوق کا خیال رکھنا چاہئے۔ کارروائی میں مارپیٹ نہیں ہونی چاہئے۔ 

صدرمملکت کا کہنا تھا کہ آرمی ایکٹ پر مقدمات سے متعلق سیاستدانوں کو غور کرناہوگا،سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ نے بھی آرمی ایکٹ کے کچھ فیصلے ختم کئے،یہ بات انہوں نے نجی ٹی کو انٹرویودیتےہوئے کہی۔

ڈاکٹر عارف علوی کا کہناتھا کہ آرمی ایکٹ پر مقدمات سے متعلق سیاستدانوں کو غور کرنا ہوگا،احتجاج کرنا ہے تو قانون کے دائرےمیں رہیں،

ان کا کہنا تھاکہ عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی تقرری کی مخالفت نہیں کی تھی، عمران خان نے کہا تھا کہ جنرل باجوہ کو کہہ دیں جس کو ادارہ آرمی چیف بنائے قبول کریں گے۔

ان کا کہناتھا کہ جب محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت ہوئی تو بہت نقصان ہوا، سرکاری و نجی املاک جلایا گیا، لوگ قتل ہوئے لیکن ان حالات میں آصف زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا اور معاملہ حل کیا۔

صدرِ مملکت عارف علوی کا کہنا تھا کہ ایم آر ڈی کی تحریک چلی، بھٹو کو پھانسی دی گئی اس کی تکلیف ہوئی تو ردِ عمل میں جہاز اغوا ہوا اور بہت کچھ ہوا۔

ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق سے متعلق دنیا پاکستان کی جانب دیکھ رہی ہے، جہاں ادارے ناکام ہوتے ہیں وہاں قوم تباہ ہوجاتی ہے۔