عمران خان کی گرفتاری، راولپنڈی میدان جنگ بن گیا، حساس علاقوں میں جھڑپیں

1825

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری  پر مشتعل پارٹی کارکن بڑی تعداد میں مال روڈ سمیت مختلف شاہراہوں پر نکل آئے۔

کارکنوں نے لیاقت باغ، مری روڈ، فیض آباد سمیت مختلف مقامات پر ٹائروں کو آگ لگا کر ٹریفک بلاک کردی جب کہ جلاؤ گھیراؤ بھی کیا، اس موقع پر پولیس کی جانب سے شدید لاٹھی چارج اور شیلنگ بھی کی گئی جب کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ربر کی گولیوں کا استعمال کیا گیا۔

پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں کئی پولیس اہل کار زخمی بھی ہوئے۔

احتجاج کے باعث مری روڈ پر ٹریفک مکمل طور پر بند رہی۔ پولیس کی بھاری نفری نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی، تو مظاہرین نے بھی پولیس پر پتھراؤ شروع کردیا۔ مری روڈ پر وقفے وقفے سے پولیس اور مظاہرین کے مابین شدید جھڑپوں میں  و پتھراؤ سے ڈی ایس پی وارث خان طاہر سکندر ، ایس ایچ او رتہ چودھری ریاض سمیت متعد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

مری روڈ پر جھڑپوں کا سلسلہ جاری تھا کہ پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد نے مری روڈ سے راولپنڈی کے حساس ترین علاقوں جن میں جی ایچ کیو بھی واقع ہے کی جانب مارچ شروع کردیا۔ کارکنوں کی بڑی تعداد مال روڈ پر فلیش مین چوک پر حساس عمارت کے سامنے پہنچ گئی اور پتھراؤ شروع کردیا۔ حساس عمار ت کے گھیراو اور پتھراؤ پر راولپنڈی پولیس پوٹھو ہار ڈویژن کے تمام تھانوں کی نفری کو مال روڈ طلب کرلیاگیا۔

پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شدید لاٹھی چارج کیا اور ہوائی فائرنگ اور ربر بلٹس فائر کیے تو مال روڈ اور راولپنڈی صدر کے ملحقہ بازار و روڈ حیدر روڈ، آدم جی روڈ ، بینک روڈ بھی میدان جنگ بن گئے۔