سپریم کورٹ: مولانا ہدایت الرحمٰن کی درخواست ضمانت پر فریقین کو نوٹس

376

اسلام آباد: عدالت عظمیٰ نے حق دو گوادر کو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن کی درخواست ضمانت پر مقدمے کے فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔

کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے جسٹس سردار طارق  کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی، جس میں جسٹس سردار طارق مسعود نے سماعت کے آغاز پر استفسار کیا کہ ملزم کے کیس کا کیا بنا؟ کیا یہ تحریک تھی؟

وکیل کامران مرتضیٰ نے عدالت کو بتایا کہ ملزم گوادر میں پانی دینے کی تحریک کی قیادت کر رہا تھا۔قتل کے واقعے سے مولانا ہدایت الرحمٰن کا کوئی تعلق نہیں۔ یہ صرف پانی مانگ رہے تھے۔

جسٹس سردار طارق نے ریمارکس دیے کہ پانی مانگنا آپ کا حق ہے، مگر آپ کال دے کر لوگوں کو بلاتے، توڑ پھوڑ کرتے ہیں، املاک کو نقصان پہنچاتے ہیں،یہ بھی تو دیکھیں۔ بعد ازاں عدالت نے مولانا ہدایت الرحمن کی درخواست ضمانت پر صوبائی حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔

واضح رہے کہ پولیس نے حق دو گوادر کو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمٰن کو پولیس کانسٹیبل یاسر علی کے قتل کے الزام میں گرفتار کر رکھا ہے ۔ ان پر للکارنے اور قتل کی ہدایت دینے کا الزام ہے جب کہ مولانا ہدایت الرحمن کے خلاف دسمبر 2022 میں قتل ،دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔