حکومت :کراچی چڑیا گھر بند کر رہی ہے؟

803
elephant

اسلام آباد: وفاقی اور سندھ حکومت کراچی کے چڑیا گھر کو تمام مناسب وجوہات کی بناء پر مستقل طور پر بند کرنے پر غور کر رہے ہیں کیونکہ وہاں رکھے گئے جانوروں کو زندگی کی بدترین صورتحال کا سامنا ہے۔ 

اس ماہ کے شروع میں 17 سالہ ہاتھی نور جہاں کا معاملہ اس کی شدید بگڑتی ہوئی صحت کے باعث سامنے آیا تھا۔ اس ممالیہ کی گزشتہ ہفتے کامیاب سرجری ہوئی لیکن وہ ٹھیک سے صحت یاب نہیں ہوسکی کیونکہ اس کی حالت تشویشناک حد تک خراب ہوگئی ہے۔

مہینوں کی ناکافی دیکھ بھال اور علاج کی وجہ سے ہاتھی کو کئی طبی حالات پیدا ہوگئے تھے، اور یہ وائلڈ لائف پارک میں رکھے گئے جانوروں کی تعداد میں سے صرف ایک کیس ہے۔

عوامی احتجاج اور بین الاقوامی تنظیموں کی شمولیت کے بعد وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے صوبائی حکومت پر زور دیا ہے کہ کراچی چڑیا گھر کو بند کر دیا جائے کیونکہ اس میں جنگلی جانوروں کی دیکھ بھال کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔

دریں اثنا، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، جو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بھی ہیں، نے وائلڈ لائف پارک کو مستقل طور پر بند کرنے اور جنگلی جانوروں اور پرندوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی تجویز کی حمایت کی ہے۔

وزارت کے ایک اہلکار نے رائے دی ہے کہ “بلاول بھٹو اور رحمان کی حمایت کے بعد، سندھ حکومت کی جانب سے کراچی چڑیا گھر کو بند کرنے کی تجویز کو قبول کرنے کا امکان ہے۔”

انہوں نے کہا کہ بہت سی تجاویز ہیں جن میں ماہرین نے موجودہ چڑیا گھروں کو نباتاتی باغات اور جنگلی انواع کے بچاؤ اور بحالی کے مراکز میں تبدیل کرنے کی سفارشات پیش کی ہیں۔