چھینی گئی نشستوں کی سماعت کی تاریخیں بڑھانے کے بجائے نتائج جاری کیے جائیں،  حافظ نعیم

452

کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے اپنے ایک بیان میں الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابی عمل کو جلد از جلد مکمل کرنے کے لیے ملتوی شدہ 11نشستوں کے انتخابی شیڈول کا فی الفور اعلان کیا جائے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ جماعت اسلامی کی چھینی گئی نشستوں کے حوالے سے سماعت کی تاریخیں بڑھانے اور معاملے کو طول دینے کے بجائے نتائج جاری کیے جائیں کیونکہ ان تمام نشستوں کے تصدیق شدہ فارم11اور 12ہمارے پاس موجود ہیں جو سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی نے حکومتی اختیارات و وسائل اور سرکاری مشینری کے استعمال سے آر اوز کے ذریعے تبدیل کروائے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ  ہماری نشستیں کم کیں اور اب پریزائڈنگ افسران پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ ان تبدیل شدہ اور دھاندلی زدہ نتائج کی تصدیق کریں، ان افسران کو نوکری سے نکالنے اورسنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ  جماعت اسلامی اپنی ایک ایک سیٹ کا تحفظ کرے گی اور عوام کے دیئے گئے مینڈیٹ پر کسی صورت میں بھی ڈاکا نہیں ڈالنے دے گی۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ تقریباً ڈیڑھ ماہ ہو گئے ہیں بلدیاتی انتخابی عمل جو کہ ایک آئینی و جمہوری عمل ہے تعطل کا اور نتائج تاخیر کا شکار ہیں۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ  کراچی کے عوام اپنے منتخب بلدیاتی نمائندوں اور میئر سے محروم ہیں۔ شہر مسائل کی آماجگاہ بنا ہوا ہے، بنیادی بلدیاتی مسائل حل کرنے والا کوئی نہیں، تمام بلدیاتی اختیارات و وسائل سندھ حکومت نے اپنے قبضے میں لیے ہوئے ہیں۔

امیر کراچی نے مزیدکہاکہ پیپلز پارٹی و سندھ حکومت نے پہلے ڈھائی سال تک بلدیاتی انتخابات کو مختلف حیلے، بہانوں اور غیر جمہوری ہتھکنڈوں سے مسلسل التواء کا شکار رکھا اور جب وہ اپنی کوششوں اورسازشوں میں ناکام ہو گئی اور الیکشن کمیشن نے بالآخر انتخابات کروا دیئے تو اب پیپلز پارٹی بدترین آمریت اور فسطائیت پر اتر آئی ہے اور جماعت اسلامی کے عوامی مینڈیٹ کو تسلیم کرنے پر تیار نہیں۔

انہوں نے کہاکہ  انتخابات کے انعقاد پر الیکشن کمیشن کا ہم نے خیر مقدم کیا تاہم انتخابات کے بعد جو صورتحال پیدا ہوئی، سرکاری مشینری اور انتخابی عملے سے دھاندلی کروائی گئی، ہم نے ساری صورتحال سے الیکشن کمیشن کو بار بار آگاہ کیا اور الیکشن کمیشن نے نوٹس بھی لیا تاہم حق اور انصاف کے مطابق فیصلے میں تاخیر،الیکشن کمیشن کی جانب سے معاملات میں طوالت اور پیپلز پارٹی کی فسطائی دھاندلی سے ملک میں جمہوریت مذاق بن کر رہ گئی ہے۔