بلوچستان میں طاقت کے استعمال سے گریز کیا جائے، مولانا عبدالحق

387
Balochistan

کوئٹہ: امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ حکومت بلوچستان میں  طاقت کے استعمال سے گریز ، بامقصد مذاکرات کرکے عوام کا اعتماد حاصل کرے۔

مولانا عبدالحق ہاشمی کا کہنا تھا کہ بلوچستان حساس ردعمل پرکھڑاہے طاقت کے زور پر آپریشن وناروااقدامات سے بلوچستان امن ترقی اورخوشحالی سے دور ہواہے جماعت اسلامی نے پہلے بھی مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنے پرزور دیا بدقسمتی سے حکومت وادارے مذاکرات کے بجائے طاقت کے استعمال کو حل سمجھتے ہیں، طاقت تشدد کی وجہ سے گوادر میدان جنگ ،بلوچستان ویران ہرطرف ردعمل واحساس محرومی ،نفرت وتعصب پایا جاتاہے جماعت اسلامی کی سیاست جمہوری ترقی وخوشحالی کیساتھ جڑی ہوئی ہے گوادر وبلوچستان کے تمام مسائل کوباالآخرحکمرانوں کوبااختیار لوگوں کے ذریعے بامقصد مذاکرات سے حل کرنا ہے طاقت سے پہلے بھی کچھ حاصل نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ چائینا حکومت کو بھی مشورہ ہے کہ سی پیک کی کامیابی کیلئے حکومت کے بجائے عوام کاا عتمادحاصل کریں۔ حکومت ،سیکورٹی اداروں سے ملکر ساحل سے کروڑوں رشوت وبھتہ کے ذریعے کمانے والے دھرنے سے پریشان ہیں دھرنے کے مطالبات ماننے سے ان کی رشوت ،بھتہ خوری بند ہونے کا خدشہ ہے ۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے جماعت اسلامی کی جانب سے گوادرحالات مسائل کے حوالے سے منعقدہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب بعدازاں مرکزی نائب امیر لیاقت بلوچ سے فون پر گفتگوکرتے ہوئے کیا۔