کابینہ اجلاس میں کرسی پر بیٹھنے سے قبل ہی مفتاح اسماعیل کو تندوتیز سوالات کاسامنا

291
cabinet meeting

وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندروانی کہانی سامنے آگئی مفتاح اسماعیل کوتندو تیز سوالات کا سامنا کرنا پڑ گیا، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور باپ نے پٹرولیم مصنوعات قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ فوری واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کا اجلاس شروع ہونے سے قبل ہی ماحول اس وقت کشیدہ ہوگیا جب مفتاح اسماعیل اجلاس میں شرکت کے لئے پہنچے اور ان کو چیئرپر بیٹھنے سے قبل ہی تندو تیز سوالات شروع کر دیئے ،وزراء صرف ایک ہی سوال پوچھتے رہے کہ مفتاح صاحب یہ آپ نے کیا کردیا ہے اس پر وزیر خزانہ وزراء کو ٹھنڈا پانی پینے کا مشورہ دیتے رہے۔

خورشید شاہ نے مفتاح اسماعیل سے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل نوے ڈالر سے بھی نیچے آگیا ہے،ڈالر بھی تیزی سے نیچے آرہا ہے ،ہم تو سمجھ رہے تھے اس بار ریکارڈ پٹرولیم مصنوعات کم ہوں گی لیکن سب کچھ الٹا ہوگیا ہے،اس طرح ہم عوام میں کیسے جائیں گے،عوام کے ساتھ نہ کھڑے ہوئے تو عوام ہمارے خلاف کھڑے ہو جائیں گے، مفتاح صاحب مہربانی ہوگی اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔

ریاض پیر زادہ کا کہنا تھا کہ ایسے فیصلوں کے بعد عمران خان کو ہمارے خلاف تحریک چلانے کی ضرورت نہیںہے،اجلاس کے دوران ایم کیو ایم اور باپ کے وزراء نے پٹرولیم قیمتوں کے فیصلوں پر شدید تنقید کی اور اضافے کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈالر نیچے آگیا ہے ،تیل کی قیمتیں کم کر کے عوام کو ریلیف دیں ،ہم نے عوام کو ریلیف دینے کے لئے ہی حکومت کا ساتھ دیا تھا،اجلاس میں آصف علی زرداری اور مریم نواز بیانات بھی زیر بحث آئے ،دونوں رہنمائوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ مفتاح اسماعیل سوالات کا جواب دینے کے بجائے وزیر اعظم کی طرف دیکھتے رہے تاہم شہباز شریف نے وزیر خزانہ کا ساتھ دینے کے بجائے وزراء کی حمایت میں نظر آئے۔