عمران خان کلین بولڈ ہو چکا ،وقت پی ٹی آئی میں رجیم چینج کا ہے، اکبر ایس بابر

269

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کیس کے درخواست گزاراکبر شیر بابر نے کہا ہے کہ عمران خان کلین بولڈ ہو چکا ہے اور یہ وقت پاکستان تحریک انصاف میں رجیم چینج کا ہے، یہ پارٹی ہم نے بنائی ہے اور عمران خان کو پارٹی بانی افرادکے حوالے کرنا ہوگی۔

ان خیالات کااظہار اکبر ایس بابر نے سرکاری ٹی وی سے انٹرویو میں کہ ممنوعہ فنڈنگ کے اندر غیر ملکی فنڈنگ آتی ہے۔ کوئی پاکستانی کمپنی کسی پاکستانی سیاست جماعت کو فنڈ کرے ، چاہے اس کمپنی کا مالک کوئی ہمارا فیصل آباد یا لاہور کا کوئی بھائی ہو یا اس کا بھائی باہر بیٹھا ہو اوراس نے پیسہ دیا ہو وہ پیسہ اپنی کمپنی کے ذریعہ دیا ہو ، یہ ممنوعہ فنڈنگ ہے، قانون یہی کہتا ہے۔

اگر کوئی غیر ملکی کمپنی یا غیر ملکی شہری دے تو وہ غیر ملکی فنڈنگ ہو جاتی ہے اور فارن ایڈڈ پارٹی کی کیٹگری میں آ ئے گا اوراس حوالے سے حتمی فیصلہ سپریم کورٹ آف پاکستان کرے گی۔ 1999میں جب عمران خان کا ہم نے کوئٹہ میں جلسہ کرایا تواس وقت میری ماں نے عمران خان کے بارے میں کہا تھا کہ یہ کسی کا نہیں، اس پر بھروسہ نہ کرنا۔

عمران خان نے اپنی حکومت میں ملک کو معاشی طور پر تباہی کے دہانے پر اور دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچا دیا تھا لیکن ہم اب معاشی تباہی سے باہر نکلیں گے اور بہتری آئے گی۔

اکبر ایس بابر بابر نے کہا کہ میرا سب سے بڑامخالف عمران خان عملاً میرا پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ کیس میں میراسب سے بڑا حلیف تھا۔ 15مارچ کو پی ٹی آئی نے 11بینک اکائونٹس سے لاتعلقی کا اظہار کیا کہ یہ ہمارے نہیں ہیں اور یہ تو جب سٹیٹ بینک آف پاکستان سے ریکارڈ آیا تو ہمیں پتا چلا، ان اکائونٹس کو آپریٹ کون کررہا تھا اسدقیصر، شاہ فرمان، عمران اسماعیل، میاں محمود الرشید اور ایک لمبی فہرست ہے۔ میں نے یہ کیس لڑ کر اپنا فرض ادا کیا ہے۔ میری کامیابی کے پیچھے میری ماں کی دعائیں ہیں، بزرگوں کی جتنی خدمت کریں وہ کم ہے۔

میری اپنے وکلاء سے بات ہوئی ہے اور رواں ہفتے میں ہم مزید اقدامات اٹھائیں گے۔ کافی ساری چیزیں ہیں اور اب ہم نے ان کو ہر طرف سے سمیٹنا ہے تاکہ لوگوں کے ذہن میں کسی قسم کاشک نہ رہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس بہت سارے اختیارات ہیں، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ کیس پر شوکاز نوٹس جاری کیا ہے، وہ نااہلی کرسکتے ہیں، پیسے ضبط کرسکتے ہیں، فنانس بورڈ کے خلاف کارروائی کا حکم دے سکتے ہیں، وفاقی حکومت کے پاس اپنے اختیارات ہیں اور وہ الیکشن کمیشن کی فائنڈنگز کے مطابق کارروائی کرسکتی ہے۔

اب میرا الزام نہیں ہے بلکہ اب الیکشن کمیشن کا فیصلہ آگیا ہے کہ الزامات ثابت ہو چکے ہیں، عام فہم زبان میں یہ فرد جرم ہے۔ اس وقت تو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو استثنیٰ حاصل ہے لیکن میں توقع کرتا ہوں کہ جس طرح انہوں نے پہلے پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس میں کہا تھا کہ میں استثنیٰ نہیں لیتا وہ غیر ملکی فنڈنگ کیس کی تحقیقات میں بھی استثنیٰ نہیں لیں گے، جس وقت کا پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ کا کیس ہے اس دوران ڈاکٹر عارف علوی پارٹی کے سیکرٹری جنرل تھے۔