اقوام متحدہ میں چینی سفیر کا بین الاقوامی برادری سے افغانستان کے لیے مزید حمایت کا مطالبہ 

253

اقوام متحدہ:اقوام متحدہ میں چین کے ایک ایلچی نے بین الاقوامی برادری سے افغانستان کے لیے حمایت بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے ژانگ جون نے کہا کہ افغانستان افراتفری سے گورننس کی طرف منتقلی کے نازک مرحلے پر ہے۔اگست 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے، افغانستان میں صورتحال مجموعی طور پر مستحکم رہی ہے،

جبکہ انسانی اور اقتصادی شعبوں کو سب سے زیادہ خوفناک چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ افغانستان کو امن اور ترقی کے حصول کے لیے ابھی طویل سفر طے کرنا ہے،افغان عوام کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔ اور یہ بین الاقوامی برادری پر فرض ہے کہ وہ انھیں مزید مدد فراہم کرے۔انہوں نے کہا کہ

خود مختار اور موثر ریاستی حکمرانی کے حصول میں افغانستان کی حمایت کے لیے تعمیری مشغولیت کو مضبوط کرنا ضروری ہے۔ژانگ نے کہاکہ گزشتہ 20 سالوں کے اسباق نے ثابت کر دیا ہے کہ افغانستان میں فوجی مداخلت اور غیر ملکی ماڈل کام نہیں کریں گے۔تمام فریقین کو چاہیے کہ وہ افغانوں کی ملکیت اور افغان قیادت کے اصول کو برقرار رکھیں،

عبوری افغان حکومت کے ساتھ عملی طور پر روابط کو مضبوط کریں، افغانستان میں قومی مفاہمت اور ملکی اتحاد کی تحمل سے رہنمائی اور حمایت کریں، اور افغانستان کے قومی حالات کے مطابق گورننس ماڈل کی تلاش کریں۔

ژانگ نے کہا کہ یہ ایک داخلی طور پر چلنے والا اور ترقی پسند عمل ہونا چاہیے جس کے لیے مستقبل کے حوالے سے ترقی پسند رویے اور ضروری صبر کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کو معاشی اور ذریعہ معاش کی مشکلات سے نکالنے میں مدد کے لیے وسائل میں اضافہ کرنا ضروری ہے۔