ایرانی جوہری معاہدے کی بحالی کے قریب پہنچ گئے ہیں، امریکا

339
ایرانی جوہری معاہدے کی بحالی کے قریب پہنچ گئے ہیں، امریکا

واشنگٹن: امریکا نے کہا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے قریب پہنچ گیا ہے جس کے نتیجے میں ایران پر مغربی طاقتوں کی جانب سے عائد پابندیوں میں نرمی کی جائے گی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس ہفتے ایسے متعدد مثبت اشارے ملے ہیں کہ یہ معاہدہ بالآخر طے پا سکتا ہے اور اس سلسلے میں ایک اہم پیشرفت ایران میں برسوں کی نظربندی کے بعد گزشتہ روز دو برطانوی ایرانیوں کی رہائی بھی شامل ہے اور اب محض دو مسائل حل طلب رہ گئے ہیں۔

یہ مذاکرات گزشتہ اپریل میں برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی، ایران اور روس کے درمیان شروع ہوئے تھے جس میں امریکا بالواسطہ طور پر حصہ لے رہا تھا البتہ اب کئی سالوں بعد دوبارہ یہ معاملہ حل کی جانب گامزن ہے۔محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ ہم ایک ممکنہ معاہدے کے قریب ہیں لیکن ہم ابھی تک وہاں پہنچے نہیں ہیں، ہمارا خیال ہے کہ باقی مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ایران کے اس دعوے کی تصدیق کرنے سے انکار کر دیا کہ چھ فریقی مشترکہ جامع پلان آف ایکشن کی بحالی پر رضامندی سے قبل اب محض دو مسائل حل طلب رہ گئے ہیں۔لیکن انہوں نے کہا کہ مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے حالانکہ 11 ماہ پرانی بات چیت انتہائی نازک مرحلے پر ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے سلسلے میں جوہری پیش رفت کے پیش نظر اب بہت کم وقت باقی ہے اور ایران کے اس عمل سے کسی بھی معاہدے کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔