دودھ کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے ملتوی 

269
دودھ کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے ملتوی 

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے  کراچی میں دودھ کی قیمتوں میں من مانے اضافے کے خلاف درخواست کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کردی ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جو کام عدالت کا نہیں ہے وہ ہم کیسے کرسکتے ہیں؟چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی چیخ کی سربراہی میں بینچ کے روبرو کراچی میں دودھ کی قیمتوں میں من مانے اضافے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ کمشنر کراچی کی جانب سے پیش رفت رپورٹ پیش کی گئی۔ درخواستگزار کے وکیل عرفان عزیز ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ کمشنر کی جانب سے دودھ کی قیمت 94 روپے مقرر کی گئی تھی تو 120 روپے فروخت ہوتا رہا۔

اب دودھ کی قیمت 120 روپے مقرر کی گئی ہے لیکن شہر میں 150 روپے فروخت ہورہا ہے۔ کمشنر کراچی کو مقررہ قیمت پر فروخت کرنے کا پابند کیا جائے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہر چیز نے نرخوں میں اضافہ ہوا گیا ہے۔ عدالت کس کس چیز کی قیمتوں کے تعین کا حکم دے؟ کل کو کہیں گے، چینی اور آٹے کی قیمت کا تعین بھی عدالت کرے۔ اشیا خوردونوش کی چیزوں کی قیمتوں کا تعین کرنا عدالت کا کام نہیں ہے۔

چیف جسٹس نے عرفان عزیز ایڈووکیٹ سے مکالمہ میں کہا کہ جانوروں کا چارہ بھی مہنگا ہوگیا ہے۔آپ کو معلوم ہے بھینس کونسا چارہ کھاتی ہے اور وہ کتنا مہنگا ہے؟ عدالت نے ریمارکس دیئے جو کام عدالت کا نہیں ہے وہ ہم کیسے کرسکتے ہیں؟چیف جسٹس نے درخواست کی سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی کردی۔