تحریک عدم اعتماد مارچ میں ہی آئے گی،ن لیگ

317

اسلام آباد (صباح نیوز)ن لیگ کے سیکرٹری جنرل اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد آئندے ہفتے آئے گی یا اس سے اگلے ہفتے آئے گی تاہم میں مارچ کے مہینے کو کسی بھی مارچ کے حوالے سے بہت اہم سمجھتا ہوں‘ مارچ میں اگر مارچ ہو تو وہ بڑا فطری لگے گا‘ پی ٹی آئی کے جو وزرا ٹی وی ٹاک شوز میں بیٹھ کر بڑے، بڑے بیانات دیتے ہیں اور پھر وہ رات کو ٹاک شوز کے بعد پیغام بھیجتے ہیں کہ ہماری گفتگو پر نہ جانا ہم مجبور ہیں ہمارے لیے کوئی جگہ بنائیںکیونکہ ان سب کو نظر آرہا ہے کہ آئندہ انتخابات میں پی ٹی آئی کا ٹکٹ انہیں اسمبلی میں نہیں بلکہ سیاسی جہنم میں لے کر جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار احسن اقبال نے ایک نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی یہ کوشش ہے کہ ہم قومی اتفاق رائے پیدا کریں‘ ہم بہت ہی گھمبیر حالات کا شکار ہیں‘ چاہے وہ معیشت ہو ، چاہے وہ سفارت ہو، چاہے وہ اندرونی استحکام ہو‘گزشتہ 4 سال میں اس حکومت نے صرف سیاسی مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائیاں کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم عالمی سطح پر تنہا ہیں ‘ مثال کے طور پر روس اور یوکرین کا جو تنازع ہے ، ایک طرف چونکہ وہ دورہ کر آئے ہیں اس لیے وہ خاموش ہیں لیکن دوسری طرف بین الاقوامی قوانین ہیں‘ کیا کوئی بڑا ملک کسی ہمسائے چھوٹے ملک پر جارحیت کر سکتا ہے اور اگر آپ اس اصول کو تسلیم کر لیں تو دنیا میں کسی بڑے ملک کے ساتھ بسنے والا چھوٹا ملک اپنی خود مختاری قائم نہیں رکھ سکے گا اور یہ ایک جارحیت کا بلینک چیک ہے جو آپ بڑی طاقتوں کو دے دیں گے‘ یہ بھی ایک بہت اہم اصولی بات ہے جس پر ابھی تک ہماری حکومت کا کوئی موقف سننے میں نہیں آیا ہے ۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت کی اتحادی جماعتوں کے ساتھ ہم نے رابطے کیے ہیں‘ اگر چہ ہم بہت پر امید ہیںکہ پی ٹی آئی کے اندر سے بھی لوگ تحریک عدم اعتماد کو سپورٹ کرنا چاہتے ہیں‘ مسلم لیگ (ن)کا موقف ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے بعد نئے انتخابات کے ذریعے 5 سال کے لیے نئی حکومت آئے۔ احسن اقبال نے جمعے کے روز پشاور کی مسجد میں ہونے والے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہایت ہی قابل مذمت اور بزدلانہ اقدام ہے۔ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف قوم کو متحد کرنے کی ضرورت ہے ۔