حکومت کی ناکامی کے بعد وفاق کا ایکشن ناگزیر ہوگیا، حلیم عادل

105

کراچی(نمائندہ جسارت)سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 میں صوبائی کابینہ کی مجوزہ ترامیم کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون اسی صورت میں قابل قبول ہوگا جب اسے عدالت عظمیٰ کی ہدایت کے مطابق بنایا جائے۔ سندھ اسمبلی بلڈنگ میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر سندھ اسمبلی خرم شیرزمان اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما سبحان علی ساحل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ میں ڈاکو راج ہے، مراد علی شاہ کو ہٹائے بغیر حالات بہتر نہیں ہوسکتے جو بطور وزیر داخلہ سندھ کے چیف ایس ایچ او ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر توجہ دلانے کے لیے آج وزیر داخلہ شیخ رشید کو خط لکھا گیا ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ سندھ حکومت کی ناکامی کے بعد وفاقی حکومت کا ایکشن ناگزیر ہوگیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کو روکنے کے لیے رینجرز کو بااختیار بنایا جانا چاہیے۔انہوں نے سندھ کابینہ کے اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے بغیر متنازعہ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 میں کچھ ترامیم کی منظوری دینے پر حکومت سندھ کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے پیپلز پارٹی کی حکومت کا فریب اور تاخیری حربہ قراردیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پہلے ہی جانتے تھے کہ پی پی پی دھوکا دہی اور فریب پر یقین رکھتی ہے لیکن ہم انہیں ایک اور موقع دینا چاہتے تھے اور عوام کے سامنے ان کی فریب کاری کو بے نقاب کرنا چاہتے تھے، پی ٹی آئی کالے قانون کے خلاف اپنی تحریک جاری رکھے گی۔