ڈونلڈ ٹرمپ ایک پھر میڈیا سے الجھ پڑے 

257

متنازعہ خبروں کی وجہ سے عالمی منظر نامہ میں رہنے والے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک پھر میڈیا سے الجھ پڑے اور صحافی کی جانب سے 2020ء کے انتخابات میں مینڈیٹ چوری ہونے سے متعلق ٹرمپ کے دعوے اور 6 جنوری 2021ء کو کانگریس کی عمارت پر ہنگامہ آرائی کے حوالے سے چبھتے ہوئے سوالات پر 15منٹ کے انٹرویو کو 9ویں منٹ میں ہی ادھورا چھوڑ دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریڈیو چینلNPR کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینل کے ساتھ جاری ٹیلی فونک انٹرویو اچانک ختم کر دیا۔ انٹرویو لینے والے صحافی نے ٹرمپ پر ان کے اس بار ہا دہرائے جانے والے دعوے کے حوالے سے دباو ڈالا تھا یہ 2020ء میں ٹرمپ کا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔ اس پر ٹرمپ نے گفتگو کا سلسلہ ختم کر دیا۔مذکورہ ریڈیو چینل کا کہنا ہے کہ وہ 6 برس سے ٹرمپ کا انٹرویو لینے کی کوشش کر رہا تھا تاہم سابق صدر مسلسل انکار کرتے رہے۔ یہاں تک کہ گذشتہ منگل کی شام انہوں نے اپنا موقف تبدیل کر لیا۔ انٹرویو کو 15 منٹ تک جاری رہنا تھا تاہم ٹرمپ نے 9 منٹ کی گفتگو پر ہی انٹرویو ختم کر دیا۔

اس کی وجہ میزبان صحافی کی جانب سے 2020ء کے انتخابات میں مینڈیٹ کے چوری ہونے سے متعلق ٹرمپ کے دعوے اور 6 جنوری 2021ء کو کانگریس کی عمارت پر ہنگامہ آرائی کے حوالے سے چبھتے ہوئے سوالات تھے۔چینل کے مطابق جب ٹرمپ سے یہ سوال پوچھا گیا کہ آیا انتخابات میں جعل سازی کے حوالے سے سابق صدر کا دعوی ہی کانگریس کی عمارت (کیپیٹول) پر حملے کا محرک بنا، تو اس پر ٹرمپ نے فوری طور پر فون کال ختم کر دی۔ریڈیو چینل کا کہنا ہے کہ انٹرویو کے اچانک ختم کرنے سے قبل ٹرمپ اس بات کو کوئی ثبوت ذکر نہ کر سکے کہ 2020ء کے انتخابات میں ووٹنگ میں وسیع پیمانے پر جعل سازی ہوئی تھی۔