بدین، بہادر واہ پر آرمی انجینئرز کی ٹیم نے پل تعمیر کرادیا

90

بدین (نمائندہ جسارت) کھوسکی کے قریبی دیہات قیصر احمدانی اور جمعہ بھٹی مڈل اسکول کے درمیان گزرنے والے نالہ بہادر واہ پر گزشتہ تیس سال سے پل نہ ہونے کی وجہ سے سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا، جمعہ بھٹی مڈل اسکول میں زیرتعلیم سیکڑوں طلبہ اور طالبات کو روزانہ دن میں دو بار اس نالہ کے پانی میں سے گزر کر اسکول جانے اور پھر چھٹی کے بعد گھر واپسی کے موقع پر تکلیف دہ اور مشکل مرحلہ سے گزرنا پڑتا تھا، اکثر پانی میں گرنے اور ڈوب جانے کے واقعات بھی پیش آتے رہے، جس سے خوفزدہ بچوں اور ان کے والدین نے اپنے بچوں کو اسکول جانے سے روک رکھا تھا جبکہ نالے کے دونوں جانب موجود درجنوں دیہات کے سیکڑوں مکینوں کو کھیتی باڑی کی روزمرہ کی سرگرمیوں کے علاوہ خوشی غمی میں شرکت اور دیہات کے درمیان سے گزرنے والے نالہ پر پل نہ ہونے کی وجہ نالہ کی دوسری پار قبرستان ہونے کے باعث انتقال کر جانے والے پیاروں کی تدفین کے لیے بھی میت کو اسی نالہ کے گہرے پانی میں سے گزار کر قبرستان تک پہنچنا پڑتا تھا۔ صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے آرمی انجینئرز کی ایک خصوصی ٹیم مقامی لوگوں کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے وہاں پہنچی۔ آرمی انجینئرز کی ٹیم نے مقامی بریگیڈ ہیڈکوارٹر کے ساتھ مل کر 3 ہفتوں میں پل تعمیر کر کے مقامی کمیونٹی کے حوالے کیا۔ بچوں کو ایک خوبصورت تحفہ پیش کرتے ہوئے اس علاقہ سے تعلق رکھنے والے پاک فوج کے شہید جوان کے نام سے پْل کا نام حوالدار سلیم شہید کے نام پر رکھا گیا ہے۔ اس موقع پر ٹیم کی جانب سے طلبہ کو کتابیں اور اسکول بیگ بھی دیے گئے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی اسی طرح کی مشکلات اور صورتحال سے دوچار نندو کا قریبی گوٹھ سیال میں بھی پاک آرمی نے نوٹس لیتے ہوئے نہر پر پل تعمیر کر دیا تھا۔ اس موقع پر مقامی دیہات اور بچوں کی جانب سے لگائے گئے پرجوش  پاکستان زندہ باد اور پاک آرمی زندہ باد کے نعروں سے فضاء گونج اٹھی۔ مقامی افراد نے پاک فوج سے اظہار تشکر ادا کیا۔ واضح رہے اس سے قبل اسی طرح کی مشکلات اور صورتحال سے دوچار نندو کے قریبی سیال گوٹھ پر نوٹس لیتے ہوئے نہر پر پل بھی تعمیر کر کے دیا تھا۔