نئے گورنر کی تقرری، ترک لیرا مستحکم ہونے لگا

549

ترکی میں ترک لیرا کی گرتی قیمت پر گورنر کی تبدیلی خوش آئند ثابت ہونے لگی، نئے گورنر کے آتے ہی ترکش لیرا مستحکم ہونا شروع ہوگیا۔

نئے کاروباری ہفتے کے پہلے روز ہی نئے گورنر کےچارج سنبھالنے پر امریکی ڈالر کے مقابلے میں ترکش لیرا کی قیمت 4 فیصد بڑھ گئی۔

ایک ترکش لیرا امریکی ڈالر کے مقابلے 8.20 ترکش لیرا کے مساوی ہوگیا جبکہ گزشتہ ہفتے یہ شرح 8.55 ترکش لیرا تھی۔

واضح رہے کہ ترکی کے وزیر خزانہ اور صدر رجب طیب اردوان کے داماد بیرات البیرق اپنے عہدے سےمستعفی ہوگئے تھے جبکہ ترک سینٹرل بینک کےگورنرمراد اوایزال کو عہدے سے ہٹادیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ رواں سال کورونا وائرس کے باعث حالیہ چند ماہ میں ترکش لیرا کی قیمت میں غیر معمولی کمی ریکارڈ کی گئی تھی  جبکہ رواں مالی سال میں اب تک ترکش لیرا 35 فیصد تک ڈی ویلیو ہوا تھا۔

لیرا کی گرتی قیمت کے باعث ترکی میں سب سے زیادہ مہنگائی ریکارڈ کی گئی تھی جس کی شرح 12 فیصد تک پہنچ چکی تھی۔

کرنسی کی تنزلی: مرکزی بینک کے گورنر عہدے سے فارغ

ترک لیرا کی گرتی قیمت پر ترک سینٹرل بینک کےگورنرمراد اوایزال کو عہدے سے ہٹادیا گیا ہے۔

 سرکاری اعلامیے کے مطابق ترکی میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور ترکش لیرا کی گرتی ہوئی قیمت کے بحران کو کنٹرول کرنے میں ناکامی پر مراد اوایزال کو عہدے سے فارغ کیا گیا ہےجبکہ ان کی جگہ سابق وزیر خزانہ ناجی اقبال کو نیا گورنر نامزد کردیا گیا ہے۔

رواں سال کورونا وائرس کے باعث حالیہ چند ماہ میں ترکش لیرا کی قیمت میں غیر معمولی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، اس وقت ایک امریکی ڈالر ترک لیرا کے مقابلے8.52 کے برابر ہے۔

 سرکاری اعلامیے میں گورنر کی تبدیلی کی واضح وجوہات نہیں بتائی گئیں۔

 رواں مالی سال میں اب تک ترکش لیرا 35 فیصد تک ڈی ویلیو ہوچکا ہے۔

رواں ترکی میں سب سے زیادہ مہنگائی ریکارڈ ی گئی ہے جس کی شرح 12 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔