ترک عوام سے فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل

1244

انقرہ: ترک صدر طیب اردوان نے اپنے عوام سے فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ نبی کریم ﷺ کی ناموس کا تحفظ اور اسلامو فوبیا ہماری قومی سلامتی کا مسئلہ ہے اور ان اقدامات کو مسلمانوں پر ظلم قرار دیتے ہیں۔

خبررساں اداروں  کے مطابق ترک صدر کا کہنا تھاکہ یورپی ممالک کا اسلام دشمنی کی بیماری سے نجات پانا ضروری ہے اور یورپی ممالک سیاسی اور اقتصادی حوالے سے نئے سرے سے طے پانے والے گلوبل سسٹم میں اپنی حیثیت کا دفاع کرنا چاہتےہیں تو ان کا فوری طور پر اپنے وجود میں موجود اسلام دشمنی کی بیماری سے نجات پانا ضروری ہے بصورت دیگر یہ بیماری فرانس سے جرمنی تک پورے یورپ کو اندر سے کھوکھلا کر کے رکھ دے گی۔

دوسری جانب فرانسیسی صدر کی توہین آمیز اقدامات کی حمایت پر مسلمانوں میں غم و غصہ برقرار ہے اور لبنان کی سڑکوں پر فرانسیسی اقدامات کے خلاف بینرز لگا دیے گئے ہیں جبکہ ڈھاکا میں ہزاروں افراد نےسڑک کنارے قطار میں کھڑے ہو کر مظاہرہ کیا اور شرکاہ نے میکرون کے بیانات کی سخت مذمت کرتے ہوئے ان کے اس پاگل پن کا علاج بھی کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔

شام میں بھی شہریوں نے فرانسیسی صدر کے خلاف احتجاج کیا جبکہ یورپی ملک کوسووو میں حزب اختلاف کے  رکن پارلیمان ایمن رحمانی نے مکمل اسمبلی اجلاس میں ـ محمد ؐ سے محبت

I LOVE MUHAMMED

 کی تحریر والا ماسک پہن کر شرکت کی۔

واضح رہے اسلامی دنیا میں فرانسیسی مصنوعات کے بائیکات کی مہم زور پکڑتی جارہی ہے، کویت کے بعد، پاکستان ، سعودی عرب، مصر سمیت متعدد ممالک میں عوام نے سپر سٹورز سے فرانسیسی مصنوعات ہٹانے شروع کردی ہیں اور سماجی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر “شیم آن یو میکرون” اور ” فرانس سے تعلق ختم کرو ” ٹاپ ٹرینڈ کر گیا ہے ۔