جماعت اسلامی کا موٹر وے واقعہ کیخلاف وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا

562

لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پاکستان کے سب سے بڑے صوبے میں ماؤں بہنوں بیٹیوں کی عزتیں محفوظ نہیں ہیں،جس پاکستان میں بچے اور بچیاں محفوظ نہیں ہیں، ایسے ماحول میں حکمرانوں کو شرم آنی چاہئے، جماعت اسلامی پاکستان کے 22 کروڑ عوام ، ماؤں بہنوں بیٹیوں کے تحفظ کی بات کرتی ہے، ایک بہن حکومت اور ریاست سے حفاظت اپنی کے واسطے دیتی رہی مگر حکومت اور ریاست ایک بے بس بیٹی اور بہن کو تحفظ نہیں دے سکی،جنسی درندوں کو سر عام پھانسی پر لٹکایا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی وسطی پنجاب کے زیر اہتمام موٹر وے واقعہ کے خلاف وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کے سامنے دیئے گئے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ دو سو ستر دن گز رگئے عوام وزیر اعلیٰ پنجاب سے پوچھتے ہیں کہ آپ نے اب تک کچھ سیکھا ہے یا ابھی سیکھ رہے ہیں،اگر دو سال میں بھی آپ کچھ نہیں سیکھ سکے توآپ جیسے نااہلوں کو حکمرانی کا کوئی حق نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ چھ مہینوں میں 322 بچوں اور بچیوں پر جنسی حملے ہوئے،24گھنٹوں میں جنوبی پنجاب میں 11 بچوں پر حملے ہوئے اور چار بچوں کو بے دردی سے قتل کردیا گیا،پی ٹی آئی کے دو سال میں 32 فیصد جرائم کی شرح میں اضافہ ہوا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح بھٹو کی حکومت میں 1971 میں مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بنا، موجودہ حکومت میں کشمیر انڈیا کا حصہ بن گیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں عوام کا جینا مشکل ہو گیا ہے،اس حکومت میں مالی ، اخلاقی و نظریاتی کرپشن میں اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ زینب بل پاس ہوئے ایک سال گزر گیا لیکن آج تک اسکا نوٹیفیکیشن تھانوں تک نہیں پہنچایا گیا،ہم نے زینب الرٹ بل میں ترمیم پیش کی کہ پھانسی کی سزا ہونی چاہئے، مگرکسی جماعت نے ساتھ نہیں دیا اور کہا کہ یہ وحشت اور بربریت ہے،میں وزیر اعظم سے پوچھتا ہوں کہ جو سزا اللہ اور اللہ کے رسول نے مقرر کی آپ اسکا نام لیتے ہوئے کیوں گھبراتے ہیں،جو سزا وزیر اعظم نے تجویز کی ہے تو کیا اس کے بعد وہ شخص اس معاشرے سے انتقام نہیں لے گا؟۔

انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو اس صورت عظیم بنائے گا جب یہاں اللہ کا نظام قائم ہو گا،عوام حکمرانوں کے دین پر چلتے ہیں آج حکمران ٹھیک ہو جائیں تو معاشرہ ٹھیک ہو جائے گا، پاکستان میں خوشحالی اور نظام کی تبدیلی کی ضرورت ہے جس کے لئے عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت اور دو بڑی جماعتیں میچ فکسنگ کرتی ہیں،تینوں بڑی جماعتیں بین الاقوامی ایجنڈا پر ایک ہیںاور مل کر آئی ایف اور ورلڈ بنک کی غلامی کے قانون بناتی ہیں،یہ پارٹیاں ایف اے ٹی ایف کیلئے قانون سازی پر ایک ہوسکتی ہیں تو جنسی درندوں کو نشان عبر ت بنانے کیلئے کیوں متحد نہیں ہوتیں۔

حکمران اپنے بنگلوں اورایئر کنڈیشن کمروں میں بیٹھے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم تبدیلی لائے ہیں، عوام جب بھی حکمرانوں سے تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہیں حکمران کسی چیف سیکرٹری ،آئی جی یا پولیس آفیسر کو تبدیل کردیتے ہیں،تبدیلی چھوٹے ملازمین کے تبادلوں سے نہیں حکمرانوں کو بدلنے سے آئے گی۔