پی ٹی وی فیس میں اضافے کا معاملہ موخر

452

وفاقی کابینہ نے  پاکستان ٹیلی ویژن(پی ٹی وی)کی ماہانہ لائسنس فیس میں اضافے کا معاملہ موخرکردیا جبکہ وزیراعظم نے ٹی وی چینلز اور اخبارات کو اشتہارات کے بقایاجات کی ادائیگی کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا ہے۔

اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملک کی مجموعی سیاسی اور اقتصادی صورت حال سمیت مختلف امور کا جائزہ لیا گیا۔

ذرائع کے  مطابق کابینہ اجلاس میں وفاقی وزرا فیصل واوڈا،مرادسعید اور فواد چوہدری نے پی ٹی وی فیس میں اضافے پر اعتراض کردیا، وزرا کا کہنا تھا کہ فیصلے سے قبل عوام کوبتایاجائے کہ سرکاری ٹی وی پر 14ارب کا خسارہ ہے۔

کابینہ ارکان نے کہا کہ پی ٹی وی  عظیم ریاستی ادارہ تھا، ماضی کی حکومتوں نے اسے تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کر دیا۔

وزراء کے اعتراض کے بعد وفاقی کابینہ نے پی ٹی وی  فیس میں اضافے کا معاملہ موخرکر دیا ہے اور اب عوام کو اعتماد میں لیے جانے تک فیصلے پر عمل درآمد روک دیا ہے۔

اجلاس میں وزیراعظم نے ٹی وی چینلز اور اخبارات کواشتہارات کے بقایا جات کی عدم ادائیگی  پر  برہمی کا اظہار کیا،وزیراعظم نے تمام وزارتوں کو بقایا جات کی ادائیگی کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا ہے۔

اجلاس میں کابینہ اراکین کو ملک میں کورونا وائرس کی صورت حال پر بریفنگ دی گئی،ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ملک میں کورونا کے کیسز کم ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا۔

وفاقی کابینہ نے سستے گھروں کی تعمیر میں بینکوں  کے ذریعے لوگوں کومارک اپ میں چھوٹ  دی گئی  ہے۔

کابینہ نےتفتیشی اختیارات  کیلئے ضابطہ فوجداری1898میں بھی ترمیم کی منظوری دی جب کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف)سے متعلق کمپنیز ایکٹ اور لائبلیٹیز پارٹنرشپ ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کی بھی منظوری دی گئی۔

انسداد منشیات ایکٹ1997 میں ترمیم  اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ ری آرگنائزیشن ایکٹ2020 کی منظوری بھی دے دی ہے۔