وفاقی بجٹ میں بلوچستان کو نظر انداز کیا جارہا ہے‘ظہوربلیدی

610

کو ئٹہ(نمائندہ جسارت) بلوچستان حکومت نے وفا قی پی ایس ڈی پی سے بلو چستان کے 162ارب روپے کے اسکیمیں نکالناصوبے کے ساتھ زیادتی قرار دیا ہے، صوبائی وزیرخزانہ ظہوربلیدی کا کہنا ہے کہ وفاقی بجٹ میں بلوچستان کو نظر انداز کیا جارہا ہے ، پلاننگ کمیشن کا رویہ غیر مناسب ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی نے کہا کہ وفاقی پی ایس ڈی پی میں بلوچستان کے شیئر ز 900ارب روپے ہیں جس میں 80ارب لوکیشن ہیں، بلوچستان سے ہم نے کچھ نئے اور پرانی اسکیمیں وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل کی تھیں لیکن وفاقی پی ایس ڈی پی سے ہمارے 162ارب روپے کے مختلف اسکیمات نکال دی گئیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ سالانہ منصوبہ بندی کمیشن کے اجلاس میںہماری بات کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا، ہمیں کہا گیا کہ اسکیموں کا وقت گزر گیاہے، جبکہ وفاقی بجٹ میں2 ہفتے رہتے ہیں لہٰذا صوبے کی پسماندگی کومدنظر رکھتے ہوئے ان اسکیموں کی فوری منظوری دی جائے، بلوچستان کا ترقیاتی بجٹ 50ارب روپے ہے، اس سے ہم کس محکمے کو فعال کریں، بلوچستان کی ترقی کے لیے ہم ہر حد تک جائیں گے،صوبے کا حق لے کر رہیں گے۔