بلوچستان کوحقوق نہ ملنے کے ذمے دار وفاق ‘صوبائی حکومت اور منتخب نمائندے ہیں‘ سراج الحق

664
لاہور: پختون امن جرگہ لاہور کے وفد کا امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق سے ملاقات کے بعد گروپ فوٹو

کوئٹہ( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام کو معاشی آئینی حقوق نہ دینے کے ذمے دار وفاق کیساتھ صوبائی حکومتیں منتخب نمائندے بھی ہیں‘بلوچستان میں غربت بے روزگاری کے ذمے داربدعنوان عناصر ہیں بلوچستان وسائل سے مالامال مگر نہ صوبے کے عوام کو دیانت دارجمہوری حکومت ملی نہ وسائل کو عوام پر خرچ والی دیانت دارٹیم ملی، کورونا کی عالمی وبا کے باجود استغفار ، رجوع الی اللہ کا رویہ اختیار نہ کرنابدعنوانی کی روش اختیار کرتے ہوئے گناہوں سے توبہ نہ کرنا مشکلات میں اضافے کا باعث بن رہاہے۔ الخدمت فائونڈیشن نے بلوچستان کے تمام دور دراز علاقوں میں مزدوروںومستحقین کی امداد کا سلسلہ لاک ڈائون کے آغاز کے ساتھ ہی کردیا تھا ۔مخیرحضرات کے تعاون سے جماعت اسلامی والخدمت کے رضاکاروکارکنان ہر ضلع میںامدادی سرگرمیوںمیں مصروف ہیں۔ کورونا وائرس سے بچنے کیلیے احتیاط، صفائی ،اللہ سے رجوع ، خصوصی عبادتوں ودعائوں کا اہتمام اور مستحقین ،یتیموں بیوائوں کی بھر پور مددکی جائے۔قومی و مقامی میڈیا کو الخدمت و جماعت اسلامی کی عوامی فلاحی خدمات اورعطیات جمع کرنے میں بھر پور ساتھ دینا چاہیے۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات عبدالولی خان شاکر سے فو ن پر گفتگوکرتے ہوئے کیا، سینیٹرسراج الحق نے بلوچستان میں کوروناوائرس ،لاک ڈائون ،حکومتی امداد سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیا ل کیا، الخدمت فائونڈیشن ،جماعت اسلامی کی امدادی سرگرمیوں ، اضلاع میں کام،ٹیم فعالیتممیڈیا کوریج سے بھی صوبائی سیکرٹری اطلاعات سے رپورٹ لی۔ اس موقع پر سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کو معاشی آئینی حقوق نہ دینے کے ذمے دار وفاق کیساتھ صوبائی حکومتیں منتخب نمائندے بھی ہیں۔ صوبے کے وسائل کواگر یہاں کے عوام کی حالات بدلنے پر خرچ کیا جائے تو عوام کی حالت بہت بہتر ہوگی روزگار عام اور غربت کا خاتمہ ہوگا بدقسمتی سے پہلے وفاق توجہ نہیں دیتا اگر وفاق توجہ دے دیتا ہے تو پھر صوبائی سطح پر بدعنوانی کی وجہ سے عوام تک وسائل نہیں پہنچ رہے جس کی وجہ سے بلوچستان کے حالات بہتر کے بجائے ابتر،غربت وبیروزگاری کم ہونے کے بجائے اضافہ ہورہاہے، آئین پاکستان سے متصادم نظام نے ملک کے دیگر حصوں کی طرح بلوچستان کو بہت متاثر کیا ہے ۔ 73سال سے اقتدار پر مسلط بدعنوان ٹولے نے قوم کی منزل کو کھوٹا کردیا ہے ۔ جس نظام سے بغاوت کرکے پاکستان بنایا تھا وہی نظام ملک پر مسلط کردیا گیا۔ قرآن و شریعت کے نظام کیلیے دی گئی لاکھوں جانوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے ۔ملک کو اس کی منزل اسلامی انقلاب سے ہمکنار کرنے کیلیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔عوام دکھوں ،پریشانیوں اور مسائل سے چھٹکارا چاہتے ہیں تو تحریک پاکستان کے جذبہ سے نظام مصطفی ﷺ کے نفاذ کیلیے جدوجہدکریں اور ظلم وجبرکے نظام سے نجات کیلیے دیانتدار قیادت کا ساتھ دیں۔