بورس جانسن سنجیدہ ہوتے تو ہزاروں افراد کی جان بچائی جا سکتی تھی، برطانوی میڈیا

407

لندن: برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ برطانوی وزید اعظم بورس جانسن کوروناوائرس کے حوالے سے کوبرا کی متعدد میٹنگز سے غیر حاضر رہے جس کی وجہ سے برطانیہ میں صورتحال مزید بگڑ گئی۔

برطانوی میڈیا نے تحقیقاتی رپورٹ شائع کی جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بورس جانسن اگر فروری سے ہی کوبرا کی کوروناوائرس سے متعلق میٹنگز میں شرکت کرتے تو برطانیہ کے ہزاروں شہریوں کی جان بچائی جاسکتی تھی۔ حکومت ابتدائی دنوں میں کوروناوائرس کا تدارک کرنے میں مکمل ناکام رہی ہے۔

برطانوی میڈیا نے کہا کہ کوبرا میٹنگز میں کوروناوائرس سے بچائو کی تدابیر اور احتیاطی و حفاظتی اقدامات کے حوالے سے بات ہوتی تھی۔ اگر بورس جانسن سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان میٹنگز میں شرکت کرتے تو حفاظتی اقدامات پہلے ہی اپنائے جاچکے ہوتے اور ہزاروں افراد کو موت کا شکار ہونے سے بچایا جاسکتا تھا۔

میڈیا کا مزید کہنا ہے کہ برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس کو وبا کے زور پکڑنے سے پہلے ہی بروقت خبردار کیوں نہیں کیا گیا؟ جبکہ برطانوی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ برطانیہ خطرے سے باہر ہے جبکہ اُس کا ہیلتھ ناقص اقدامات کی رو سے برطانیہ کوروناوائرس کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہی نہیں تھا۔

واضح رہے کہ برطانیہ میں کوروناوائرس کے مریضوں کی تعداد 120067 ہوچکی ہے جبکہ ہلاک ہونے والے افراد کی ہے۔ 16060تعداد