ابدی زندگی کا سامان

 

الحمد للہ ! دورہ قرآن کا سلسلہ جاری ہے 15 پاروں کی تفسیر مکمل ہوچکی ہے ان پاروں میں جگہ جگہ ان امتوں کا ذکر کثرت سے ملتا ہے جو رب کائنات کی نافرمانی اور کفر کی وجہ سے نیست ونابود ہوگئیں انکے گناہوں کی تفصیل سے رب العزت ہمیں بار بار آگاہ کر رہا ہے؛ آخر کیوں؟ نعوذبااللہ ! کیا یہ صرف بندوں کی دلچسپی کے لئے محض قصے و کہانیاں ہیں، نہیں بلکہ اللہ مہربان اُمت مسلمہ کو آگاہی دے رہا کہ ان گزشتہ امتوں کے کن افعال واعمال پر انہیں عذاب کا سامنا کرنا پڑا،کہیں تم بھی ان جیسی برائیوں میں مبتلا نہ ہو جاو جسکی وجہ سے تمہاری دنيا واخرت تباہ ہو جائے آور خصوصاً آخرت کی ابدی زندگی کو برباد نہ کردو، یعنی میرا رب ہمیں گناہوں سے بچانے کی کوشش کر رہا ہے جس طرح اولاد کی محبت میں سرشار والدین انہیں تکلیف سے بچانے کے لیے نصیحتوں میں واقعات کا حوالہ دیتے ہیں تو وہ ہستی جو ستر ماوں سے زیادہ ہم سے محبت کرتی ہے وہ ہماری بربادی کیسے دیکھ سکتی ہے اسی لئے بار بار ان واقعات اور عذاب الٰہی سے دوچار ہونے والی امتوں کا ذکر کر کے ہمیں بھلائی کی طرف لے جانے کی کوشش کی جارہی ہےتاکہ ہم ان سے عبرت حاصل کرکے اللہ کے فرمابردار بن جائیں، لیکن افسوس بےحد افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ گزشتہ امتوں کی جن لخزشوں پر پکڑ ہوئی عذاب نازل کیا گیا آج ہم انہی گناہوں میں ملوث ہیں بلکہ یہ کہوں تو غلط نہیں کہ گزشتہ امتوں کی تمام برائیاں ہم میں موجود ہیں

قوم شعیب، قوم لوط، عاد وثمود یہود ونصاریٰ، کسی کی بھی خصلتیں تو ہم نے نہیں چھوڑیں ان بالا امتوں کے انجام کے باوجود ہم اتنے ڈھیٹ کیوں ہیں اتنی ہٹ دھرمی، اسی ہٹ دھرمی پر ہی تو یہود پر بار بار ملامت کی گئی ہے، پھر اللہ تبارک تعالیٰ نے ایسی اقوام کی خصلتوں اور انکے انجام کو ہی نہیں بیان کیا بلکہ ہمارے رب العزت نے اپنی رضا حاصل کرنے اور دنیا و آخرت کی کامیابی کے حصول کے لیے لائحہ عمل یعنی قرآن پاک کے احکامات جو نور ہدایت ہیں ہمارے پاس موجود ہیں، جس سے ہم غافل ہیں آئیں اس ماہ رمضان المبارک میں صرف تلاوت قرآن پاک تک اپنے آپ کو محدود نہ رکھیں بلکہ قرآن کو سمجھ کر پڑھنے اور اس پر عمل کرنے کی کوشش کرین تاکہ اطاعت اللہ اور اطاعت رسول کی پیروی کرکے ابدی زندگی کی کامیابی سے ہمکنار ہوجائیں آمین یا رب العالمین۔