کشمیر اور پاکستان

فروری کا مہینہ ہے اور 5 فروری کا دن یعنی یوم یکجہتی کشمیر

مزے کی بات ہے چھٹی کا دن ہے۔

چھٹی یعنی آرام، تفریح کھیل کود اور ملنے ملانے کا دن… مگر ذرا دن کے نام پر غور کریں یہ چھٹی آرام اور تفریح کے لیے تو نہیں ہے۔

اس دن کا تعلق پاکستان کی سالمیت سے ہے۔ وہ پاکستان جسے اسلام کا قلعہ بننا ہے۔ وہ پاکستان جسے اسلامی اصولوں کی تجربہ گاہ بننا ہے۔ وہ پاکستان جسے دنیا بھر کے مسلمانوں کے زخموں پر مرہم رکھنا ہے۔

آئیں سمجھیں :

کشمیر تقریباً چار ہزار سال کی قدیم تاریخ رکھنے والا پانچ ہزار ایک سو چونتیس مربع میل پر مشتمل برصغیر پاک و ہند کا شمال مغربی علاقہ ہے۔ ریاست آزاد جموں و کشمیر اس کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے۔

تقسیم ہند کے دور میں جموں و کشمیر برطانوی راج کے زیر تسلط ایک ریاست ہوتا تھا۔ جس کی آبادی 95 فیصد آبادی مسلم تھی۔ جب ہندوستان کو تقسیم کیا جا رہا تھا تو جن علاقوں میں مسلم اکثریت تھی وہ علاقے پاکستان اور جہاں ہندو اکثریت تھی وہ علاقے بھارت کو دیے گئے۔ کشمیر میں اکثریتی آبادی مسلمان تھے لیکن یہاں کا حکمران ایک سکھ تھا جس نے کشمیری عوام کی خواہش کے برعکس اور ایک سازش کے نتیجے میں بھارت کے ساتھ الحاق کیا۔

سکھ حکمران کے فیصلے کو کشمیری عوام نے یکسر مسترد کر دیا اور پاکستان میں شامل ہونے کے لیے آواز اٹھائی۔ اقوام متحدہ نے بھی کشمیری عوام کو اپنا فیصلہ خود کرنے کا اختیار دیا لیکن بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نظر انداز کرتے ہوئے کشمیری عوام کا حق خودارادیت دبانے کے لیے جارحیت کا راستہ اختیار کیا۔ سات دہائیاں گزر جانے کے باوجود بھارت ناجائز طور پر کشمیری عوام کی امنگوں کے برخلاف کشمیر پر قابض ہے جبکہ کشمیری عوام اس قابض سے آزادی کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ اور مسلسل بھارت کے ظلم و ستم کا نشانہ بن رہے ہیں۔

اب پاکستان اور کشمیر کا رشتہ قائداعظم محمد علی جناح کے اس بیان سے سمجھیں جس میں انہوں نے فرمایا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔

ایک طرف تو کشمیری عوام کے ساتھ ہمارا رشتہ لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر قائم ہے اور دوسری جانب جغرافیائی اعتبار سے دیکھیں تو پاکستان کے سارے دریا کشمیر کے پہاڑوں سے نکلتے ہیں۔ کسی بھی ملک کی خوشحالی میں یہ ہی دریا اور ان کا پانی کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ کشمیر پر غاصبانہ قبضے کی صورت میں بھارت کے پاس ہمارا پانی بند کرنے کی کھلی آپشن موجود رہتی ہے۔ بھارت کی جانب سے پاکستان کو آبی دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی دھمکی اور اس دھمکی پر عملدرآمد ہمیشہ ہی دیکھنے میں آتا ہے۔

اسی لیے تو کشمیر کی آزادی کے ساتھ پاکستان کی سالمیت بھی جڑی ہے۔

سارا سال نہیں سوچتے تو کم از کم آج سوچیے کشمیری مسلمانوں کی جدوجہد آزادی پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے ہے۔ ان کی اس جدوجہد کی پشت پناہی ہر پاکستانی کا فرض ہے۔