فیملی ٹائم ضروری !۔

انسان معاشرتی حیوان ہونے کی حیثیت سے میل ملاپ اور ملاقات کو پسند کرتا ہے ۔۔۔وہ اپنی خوشی ، مسرت اور رنج و الم کے لمحات اپنے ہم مزاج لوگوں سے بانٹنا چاہتا ہے اسی مقصد کے لئے وہ دوست بناتا اور مختلف لوگوں سے تعلقات بناتا ہے۔

تاہم دوستی یاری تو الگ رہی اسے اپنی بقا کے لئے ایک خاندان کی ضرورت ہوتی ہے ۔والدین بڑے بہن بھائی اور چھوٹے بچے مل کر خاندان بناتے ہیں جہاں سب کا مقصد ایک ہوتا ہے۔محبت ، پیار ، خلوص ، قربانی اور ایک دوسرے کا خیال۔

والد ہیں تو وہ سب بچوں کی ضروریات پوری کرتے ہیں ، والدہ گھریلو ذمہ داریاں ادا کرتی ہیں ؛ بڑے بہن بھائیوں کے ساتھ احترام کا رشتہ ہوتا ہے تو چھوٹے بہن بھائی شرارتیں کر کے ناک میں دم کئے رکھتے ہیں غرض خاندان بھر کی خوشیاں اسی طرح سے رواں دواں رہتی ہیں لیکن یہ اسی صورت ہوتا ہے جب ہم خود سے وابستہ افراد کے حقوق ادا کرتے ہیں اور انہیں اپنے پن کا احساس دلاتے ہیں۔

آج کل ہر کوئی سوشل میڈیا کا دیوانہ ہے اور خاندانی زندگی کو نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔شان و شوکت کی مصنوعی دنیا میں کھو کر ہم اپنے پیارے رشتے کھو رہے ہیں۔

جبکہ فیملی ٹائم بہت ضروری ہے مانا کہ سب بہت مصروف ہیں لیکن پھر بھی خاندان کے لئے وقت نکالنا بہت اہم ہے ۔دن بھر میں کوئی ایک وقت ایسا ہونا چاہیے جب فیملی کے تمام افراد کا آمنا سامنا خوشگوار انداز میں ہو اب چاہے وہ رات کے کھانے کی ٹیبل پر ملاقات ہو یا صبح کے ناشتے پر ۔ کوئی ایسا ٹائم ٹیبل بنانا چاہیے جس کے مطابق سب اکٹھے ہوں اور ایک کو دوسرے کی خبر ہو ملازمت ہو یا کاروبار، ہمیشہ کچھ حدود متعین کر لینی چاہیں اگرچہ کہ یہ کام مشکل ہے لیکن پھر بھی ناممکن نہیں ہمیشہ اپنے آفس کے کام اور گھر کے وقت کو الگ رکھیں تاکہ بچوں اور دیگر فیملی کے لئے کوئی پریشانی نہ ہو آج کل ٹیکنالوجی کا استعمال عام ہے۔ ٹیکسٹ میسج کالز سبھی کر سکتے ہیں لیکن براہ راست سلام دعا رشتوں کو اور بھی مضبوط کرتی ہے اور اس سے انسان خوشی بھی حاصل کرتا ہے۔

کسی بھی گھر میں اپنائیت کا احساس اور بھی زیادہ تب جنم لیتا ہے جب آپ گھریلو کاموں اور ذمہ داریوں کو بانٹ لیں جیسے ایک بندہ ہنڈیا بنانے کا کام لے تو دوسرا صفائی ستھرائی اور پھر انہی کاموں کو تبدیل کر کے کیا جائے تو نہ ہی بوریت ہو گی اور نہ ہی کسی قسم کے تصادم کا خدشہ رہے گا۔

آخر میں آتے ہیں آپ کی اپنی ذات کی طرف ، اپنے خاندان کا درست معنوں میں خیال آپ تب رکھ سکتے ہیں جب آپ خود تندرست و توانا ہوں ۔ اپنے لئے صحت مندانہ سرگرمیوں کا انتخاب کریں ؛ واک یا ورزش کریں ، کسی اچھے مشغلے سے اپنے فالتو وقت کو گزاریں اور آخر میں اپنی شخصیت کو نکھارنے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں یاد رکھئیے زندگی گزار تو ہر کوئی دیتا ہے لیکن جیتا کوئی کوئی ہے ۔فیصلہ آپ پر ہے۔