ایک خوبصورت چین کا روڈ میپ

ابھی حال ہی میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی اور ریاستی کونسل نے خوبصورت چین کی ترقی کو جامع طور پر فروغ دینے کے لئے رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔گائیڈ لائنز کے مطابق ایک مضبوط ملک کی تعمیر اور قومی احیاء کے حصول کے عمل میں خوبصورت چین کی پیش رفت کو اہمیت دی جائے۔اس ضمن میں ملک 2027 تک، بڑی آلودگیوں کے مجموعی اخراج میں مسلسل کمی اور اپنے ماحولیات کے معیار میں بہتری کو یقینی بنائے گا۔2035 تک، پیداوار کے سبز طریقوں اور طرز زندگی کو وسیع پیمانے پر تشکیل دیا جائے گا، کاربن اخراج میں تخفیف عروج پر ہوگا اور مسلسل کمی کے رجحان کو فروغ دیا جائے گا، جس سے ملک کے ماحولیاتی ماحول میں بنیادی طور پر بہتری آئے گی. گائیڈ لائنز کے مطابق رواں صدی کے وسط تک چین کی ماحولیاتی تہذیب میں جامع بہتری کو یقینی بنایا جائے گا،ملک میں سبز ترقی اور طرز زندگی کو جامع شکل میں ڈھالا جائے گا اور اہم علاقوں میں گہری ڈی کاربنائزیشن کا ادراک ہوگا۔ اس دوران یہ کوشش بھی کی جائے گی کہ ملک کا ماحول صحت مند اور خوبصورت ہو، ماحولیاتی حکمرانی کے نظام اور صلاحیت کو مکمل طور پر جدید بنایا جائے، اور ہر لحاظ سے ایک خوبصورت چین تعمیر کیا جائے۔

ایک بڑے اور ذمہ دار ملک کی حیثیت سے چین کی اقتصادی سماجی پالیسی سازی کو اس وقت عالمی سطح پر ایک نمایاں اہمیت حاصل ہے۔ چین نے ایک ترقی پزیر ملک کے طور پر اقوام متحدہ کے 2030 کے پائیدار ترقیاتی ایجنڈے کے ساتھ اپنی درمیانی اور طویل مدتی ترقیاتی حکمت عملیوں کو ہم آہنگ کیا ہے۔چینی حکومت کی ان دو ترقیاتی حکمت عملیوں کے موثر نفاذ سے ملک میں متوازن معاشی، سیاسی، معاشرتی، ماحولیاتی اور ثقافتی پیشرفت میں مدد مل رہی ہے۔ چین ایک جدت پر مبنی نقطہ نظر کے ذریعے پائیدار ترقی کے حصول کے لئے اہم شعبوں پر توجہ دے رہا ہے۔ ان میں ماحولیاتی تہذیب کی تشکیل،مشترکہ خوشحالی اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے پائیدار حل کی فراہمی کلیدی عناصر ہیں۔اس ضمن میں، چینی صدر شی جن پھنگ نے نئے دور میں ماحولیاتی تہذیب کے عمومی اصولوں کا اعلان کرتے ہوئے خوبصورت ماحولیات کے لیے لوگوں کی بڑھتی ہوئی توقعات کو پورا کرنے کے لیے مزید معیاری ماحولیاتی مصنوعات کی فراہمی پر زور دیا تھا، جس کی روشنی میں ٹھوس عملی اقدامات کیے گئے ہیں۔

ماحولیاتی تہذیب کی تعمیر میں چین نے جو قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں انہوں نے دنیا کو غیر معمولی حد تک متاثر کیا ہے،کہا جا سکتا ہے کہ چین کی ان کامیابیوں نے عالمی ماحولیاتی تہذیب کی تعمیر میں چینی دانش مندی اور چینی حل کے تحت نمایاں حصہ ڈالا ہے۔یہی وجہ ہے کہ بین الاقوامی برادری نے ماحولیاتی تہذیب کی تعمیر میں چین کے تجربات کو بہت اہمیت دی ہے، جس میں سائنس پر مبنی نظریاتی رہنمائی اور غیر متزلزل عمل دونوں کی ضرورت ہے۔اس دوران چین نے ترقیاتی طریقوں کی سبز اور کم کاربن تبدیلی کو تیز کیا ہے، ماحولیاتی مسائل کے بنیادی حل کے طور پر سبز اور کم کاربن ترقی کو برقرار رکھا ہے، سبز پیداوار کے طریقوں اورسبز طرز زندگی کی تشکیل کو تیز کیا ہے، اور اعلیٰ معیار کی ترقی کے لئے ایک سبز بنیاد رکھی ہے. آج، چین دنیا کا سب سے بڑا صاف بجلی پیدا کرنے کا نظام قائم کر چکا ہے، جس میں پن بجلی، ہوا سے بجلی اور شمسی توانائی کی دنیا کی سب سے بڑی نصب شدہ صلاحیت ہے۔وسیع تناظر میں چین اپنی ترقیاتی منصوبہ بندی میں انسانیت اور فطرت کے مابین ہم آہنگ بقائے باہمی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، اور اعلیٰ سطح کے ماحولیاتی تحفظ کے ذریعے ترقی کے لئے نئی محرک قوتوں اور نئی طاقتوں کو مسلسل فروغ دے رہا ہے۔