نیا سال فلسطین کیلئے باعث رحمت!۔

سال 2023 کے اہم واقعات میں سے  سب سے اذیت ناک واقعہ یہودیوں کا فلسطین اور غزہ کے  مسلمانوں پر پر حملہ  اور ظلم ڈھانا سر فہرست ہے جو تا حال جاری ہے جس پر باقی امت مسلمہ کا لب مہر ہونا  اس سے زیادہ افسوس ناک  بلکہ انتہائی شرم ناک فعل  ہے ، نئے سال کے اغاز پر  عام مسلمانوں نے فلسطین  اور غزہ کے مسلمانوں کے لئے خصوصی دعائیں  مانگیں  اور مانگنا بھی چاہئے کیونکہ  نہ صرف یہ ہمارے مسلمان بھائی ہیں اور دوسرا یہ کہ  فلسطین جو قبلہ اول اور توحید کا گھر ہے اسکی فضیلت  اور اہمیت سے پوری امت مسلمہ واقف ہے ،مسلمان تو ایک جسم کی مانند ہیں جسم کے ایک حصے کا درد پورے جسم کو محسوس ہوتا ہے  پھر  بحیثیت مسلمان ہم  اس درد کو محسوس کرنے سے کیوں  قاصر ہیں  نیا سال شروع ہو چکا ہے لیکن فلسطین  کے مسلمان،  عورتوں اور اپنے  معصوم بچوں کے ساتھ  اس درد میں  مبتلا ہیں کیا یہ نیا سال بھی ہمارے ان فلسطینی بھائیوں کے لیے کوئی  تبدیلی کوئی روشنی نہیں لائے گا ،یقینا  اللہ ہماری ان دعاؤں کو مستجاب  فرمائے گا لیکن اب امت مسلمہ کا بیدار ہونا بھی لازمی امر ہے  __   کیونکہ مسلمانوں  کی یہ کمزوری اور خودغرضی یہود ونصاری کے حوصلے بلند  کر رہی ہے۔

کہتے ہیں کہ  اتفاق  میں برکت ہے  بچپن میں  اس سلسلے میں بڑی  کہانیاں سنی تھیں جن کا خلاصہ یہ ہے کہ انسان  بڑی سے بڑی  مہم بھی آپس کے اتفاق سے کامیابی سے سر کر  سکتا ہے۔کیا اس نئے سال میں  مسلمان  ان یہود ونصاریٰ  کے خلاف سیسہ پلائی دیوار  نہیں  بن سکتے۔ لیکن نہیں  ہمارے حکمرانوں کو تو دوستی کا حق نبھانا ہے اور دوستی بھی ایسوں سے جو مسلمانوں کے خلاف بغل میں  چھرا لئے پیچھے وار کرتے ہیں انہیں  بیوقوف بنا رہیں ہیں  جن کے بارے میں ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ یہ کبھی  تمہارے دوست نہیں ہو سکتے۔

تاریخ گواہ ہے کہ  یہود ونصاریٰ  ہمیشہ سے مسلمانوں کے  اور انبیاء کرام کے  دشمن رہیں  ہیں  مسلمانوں سے اور ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم  سے تو یہ خاص  حسد بغض اور دشمنی  رکھتے ہیں  اس واضح حقیقت سے واقف ہونے کے باوجود مسلمان  کیوں  ان سے خوفزدہ  ہیں یا ان کی دوستی کا دم بھر رہے ہیں۔ آج کے انہی حالات  کے مدنظر  مسلمانوں کو  ان سے جہاد کا حکم دیا گیا ہے ،کیا مسلمانوں کو  اللہ  اور اپنے رب پر بھروسہ نہیں  ہے کہ وہ  ان یہود ونصاری  سے خوفزدہ ہیں ان سے جہاد خرنے سے ڈر رہے ہیں جبکہ فلسطین اور غزہ کے  مسلمان  اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر  ان ظالموں کے  سامنے اپنے معصوم  بچوں کے ساتھ  ڈٹے ہوئیے ہیں ان بچوں کی  بے گوروکفن  لاشیں  غیر مسلموں  کے دل بھی ہلا دیتی ہیں ، مائیں اپنے بچوں کی لاشوں پر اشکبار  اللہ رب العزت کی  مدد  کا انتظار کر رہی ہیں۔

اللہ رب العزت سے اس نئے سال کے اغاز پر  دل کی گہرائیوں سے یہ دعا ہے  کہ اے ہمارے رب امت مسلمہ  متحد ہوجائیں  اور اتفاق اتحاد  کے ساتھ ان ظالموں  کو  شکست فاش دیں  یقینا  میرا اللہ مسلمانوں کو فتح وکامرانی سے ہمکنار  کرے گا ان شاءاللہ

آمین ثم امین یا رب العالمین