نیا سال اور باکردار قیادت

اُف خدایا ! ایک سال گزر گیا۔۔۔۔! یہ 365 دنوں میں امت مسلمہ نے کیا کھویا اور کیا پایا۔۔۔۔۔ ؟ نیا سال طلوع ہونے پر عوام خوشیاں منانے میں مصروف ہے۔ ہر انسان کی زندگی کا ایک سال غروب ہو گیا اور نیا سال طلوع ہو گیا۔ یہ سلسلہ صدیوں سے چلا آرہا ہے۔۔۔۔۔ کسی شاعر نے کہا تھا۔

کچھ خوشیاں کچھ آنسو دے کر ٹال گیا

جیون کا اک اور سنہرا سال گیا

سورج غروب ہونے کے مناظر میڈیا کے ذریعے ساری دنیا میں دکھائے جاتے ہیں ۔ پورے سال میں نہ جانے کتنے واقعات، غربت، تنگ دستی، پریشانی، زندگی اور موت کے ہمارے سامنے سے گزرتے رہتے ہیں پر افسوس یہ ہے کہ ہماری آتی جاتی حکومتوں کی نااہلیوں کے باعث عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ کوئی جیئے یا مرے یہاں خبرگیری کرنے والا کوئی نہیں ہے۔ ویسے تو ملک کہ تمام مسائل حل کرنا حل کرنا حکومتوں کا کام ہے۔

ان شاءاللہ نئے سال کی آمد پر امید ہے کہ آنے والے الیکشن میں پاکستان کے عوام دیانتدار باصلاحیت افراد کو منتخب کریں گے اور پاکستان کو خوشحال اسلامی پاکستان بنائیں گے۔ پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا تھا۔ پاکستان قوم اب دل سے دعاگوں ہیں کہ “پاکستان ” کی سلامتی کی بقا کے لیے اسلامی ریاست قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ اسی لیے عوام کوبا صلاحیت صادق اور امین حکمرانوں کی ضرورت ہے

“یہ دل یہ جان وار دو،،،،میرا وطن سنوار دو”

پاکستان کے لیے ایمانی غیرت رکھنے والی قیادت کی ضرورت ہے۔ وہ صرف جماعت اسلامی پاکستان کی قیادت ہے۔ سود سے پاک، کرپشن سے پاک، اخلاقیات، قران و سنت کے مطابق زندگی گزارنے کا طریقہ وغیرہ۔ ساری شرائط پر جماعت اسلامی پورا اترتی ہے۔ وہ اسلامی ریاست بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

اس وقت پاکستانی قوم پر سودی معیشت مسلط کر دی گئی ہے۔ جو اللہ رسول سے جنگ کی ایک صورت ہے پاکستان کو اللہ رب العالمین نے بہت کچھ نوازا ہے۔ مگرنااہل حکومتوں نے تباہی کی دہانے پر پہنچا دیا گیا ہے۔ ہر چیز گروی رکھ چکے ہیں۔ پاکستان کے اسٹیٹ بینک کو بھی گروی رکھ دیا ہے ہمارے دولت مند پاکستان کو مانگنے والا بنادیا ہے۔

ہمیں اپنا دین اور ایمان بچانا ہے قوم کی بیٹوں کو بچانا ہے۔ ٹرانس جینڈر کے ایشوز، حرام چیزوں کی روک تھام کرنا ہے اور پاکستان کی تعمیر اور ترقی کا حل صرف جماعت اسلامی پاکستان کے پاس موجود ہے۔

کیونکہ جماعت اسلامی حکومت کے بغیر بھی اللہ تعالی کی رضا کے لیے پورے ملک میں کام انجام دینے میں کامیاب ہے۔ الحمدللہ پورے ملک میں 92 بڑے ہاسپٹل، 400 ڈسپنسریاں، 1200 ایمبلوینسز، اور 340 لیبارٹریاں آغوش کے نام سے 16 بہترین یتیم خانے، 2300 کنویں، پانی کے نلکے، 1400 اسکول، 40 کالج چار لاکھ بچوں کی ماہانہ فیس ان کی کاپیاں، کتابیں 1300 بیوہ خواتین کا ماہانہ راشن، 644 مدارس ہرآفت اور مصیبت میں پاکستان آرمی کے بعد سب سے بڑے ریسکیو نیٹ ورک کے طور پرکام کر رہی ہے ذرا سوچیے اور تصور کیجیے! سینیٹ قومی اور صوبائی اسمبلی میں صرف ایک سیٹ رکھنے والی جماعت اسلامی پاکستان یہ سب کر رہی ہے۔ آئندہ الیکشن میں عوام جماعت اسلامی پاکستان کو ووٹ دے کر کامیاب بنائیں۔ ان شاءاللہ جماعت اسلامی پاکستان کوتعمیر اور ترقی دے گی۔