اُٹھو ابابیل بن جاؤ

اس نے اپنے آپ کو سنبھالنے کی پوری کوشش کی لیکن سنبھال نہ سکی زمین پر گرتے ہی اسکی کمر میں ٹیسیں سی ابھرنے لگی جیسے تیسے وہ اپنے پلنگ تک پہنچی بچوں اور شوہر کو پتہ چلا تو سارے اس کے گرد جمع ہوگئے بیٹی بھاگ کر کچن میں گئی گرم دودھ میں ہلدی ملا کر لےائی درد کچھ ہلکا ہوا،لیکن اگلے دوتین دنوں میں درد میں پھر اضافہ ہوتا گیا بیٹا فورا اسے ڈاکٹر کے پاس لے کر گیا سارے ٹیسٹ اور ایکسرے کے بعد ڈاکٹر نے تسلی دی کہ فریکچر نہیں ہے لیکن کم از کم ایک مہینے تک بیڈ ریسٹ ضروری ہے۔

رات میں درد کی وجہ سے آنکھ کھل گئی نیند اس سے کوسوں دور تھی تکلیف سے اسکی آنکھوں میں آنسوآگئے اب تو پورے جسم میں درد محسوس ہورہا تھا دل کو بہلانے کے لئے موبائل پر فیس بک دیکھنے لگی اس کے سامنے فلسطین کے مجاہدین اور نہتے شہریوں کی تصویریں تھیں کچھ بلبلاتے بچے، کہیں بے گور وکفن لاشیں، ان تصاویر پرنظر پڑی تو وہ اپنا درد بھول گئی یہ ہمارے بھائی کس اذیت سے گزررہے ہیں اور ایسی حالت میں بھی ان کے حوصلے بلند ہیں،ایک جوان دونوں ٹانگیں گنوا کر درد و ازیت سے گزرتے ہوئے بھی اسلام دشمنوں کے سامنے ڈٹا ہوا ہے کہ اسلام کی اس سرزمین سے ان ناپاک دشمنوں سے محفوظ رکھ سکنے میں اپنا حصہ ڈال سکے۔

کیا اس کی جسمانی حالت دشمنان اسلام سےمقابلہ کرنے کے قابل ہے، وہ جو چار دنوں سے اپنی تکلیف سے بلبلا رہی تھی اپنا درد بھول گئی،،، سوچنے لگی کہ انکے درد اور تکلیف کا احساس ہم مسلمانوں کو کیوں نہیں ہورہا ہے جبکہ مسلمان تو ایک جسم کی مانند ہیں جسم کے ایک حصے کا درد پورے جسم کو محسوس ہوتا ہے جسکا احساس گزشتہ چند دنوں سے اسے کمر کی تکلیف سے ہورہا تھا تو کیا آج مسلمان ایک جسم کی مانند نہیں رہے ہم انکے درد پر کیوں لب مہر ہیں؟

میری تکلیف پر تو میرا پورا گھر میرے ساتھ ہے جسکی وجہ سے مجھے تقویت اور حوصلہ حاصل ہے، میرا یہ کنبہ ہی اس وقت میرے درد کا مداوا ہے۔ لیکن آج مسلمان فلسطین، عزہ کےمسلمانوں کی مدد کے لئے ابابیلوں کے منتظر ہیں ،40 اسلامی ممالک کی متحد افواج ابابیل بن کر ان پر حملہ اور کیوں نہیں ہورہی ہے کونسی طاقت انکے راستے کی دیوار بن گئی ہے اسلام تو خود ایک بڑی طاقت ہے جسکی تاریخ گواہ ہے 313 نفوس بے سروسامانی کی حالت میں،صرف لب پر کلمہ طیبہ اور رب پر بھروسہ تھا، ڈٹ گئے کفار پر ،جو پوری طاقت اور ہتھیاروں سے لیس تھے صرف جذبہ ایمانی نے مسلمانوں کو نصرت وفتح سے ہمکنار کیا۔

آج بھی اسی جذبے کی ضرورت ہے امت مسلمہ کو ، دعا ہے کہ اللہ رب العزت ہم سب کو ایک مرکز پر متحد ہونے کی توفیق عطا فرمائے ہم سب پوری امت مسلمہ ابابیل بن کر یہود پر جھپٹ پڑیں تاکہ فلسطین کو ان یہودیوں کے ناپاک وجود سے دور رکھ سکیں جو اسلام اور توحید کا پہلا مرکز ہے۔جو انبیاء کرام کا مسکن ہے جسکی اہمیت امت مسلمہ کے لئے خاص ہے۔ اللہ رب العزت مسلمانوں کو فتح وکامرانی عطا فرمائے ۔ آمین ثم امین یا رب العالمین ۔