استاد کی ذمہ داری!

نازیہ کا شمار ان ٹیچرز میں ہوتا تھاجو صرف اسکول کے احاطے میں ہی اپنی ذمہ داریوں کوبہ خوبی سے انجام دیتی بلکہ اسکول سے باہر بھی  چلتے پھرتے تعلیم دینے کی کوشش کرتیں اگر کہیں بچے کسی غلط سرگرمی میں ملوث نظر آتے تو وہ مثبت طریقے سے سمجھاتیں۔

آج بھی جب آٹھویں جماعت کی ندرت نے وین ڈرائیور کو مس نازیہ کے گھر سے پہلے رکنے کے لیے کہا تو مس نازیہ نے  فوراً اس سے پوچھا؛ بیٹا آپ کا گھر تو کافی آگے ہے آپ یہاں اتر رہی ہیں؛؟

ندرت ! وہ وہ میڈم مجھے یہاں سے کچھ خریدنا تھا سامنے دکان سے (اسکی آواز میں گھبراہٹ نمایاں تھی)۔

مس نازیہ ! بیٹا آپ یہاں نہیں اتر سکتی ہو؛ ہاں اگر دو تین منٹ کا کام ہے تو میں وین ڈرائیور سے آپ کا انتظار کرنے کو کہتی ہوں۔

ندرت!  اچھا میں پھر شام کو خرید لوں گی، اگلے دن چھٹی میں مس نازیہ نے وین میں ندرت کو نہیں دیکھا تو ڈرائیور سے پوچھایہ ندرت کہاں ہے؟

میڈم اس نے آج کہا ہے کہ آج اسے کسی دوست کے گھر جانا ہے، اس لئے وین میں نہیں جائے گی۔

مس نازیہ ! دوست کے گھر اس وقت مگر کیوں؟

ڈرائیور! میڈم یہ بچی آپ کے اترنے کے بعد بھی اکثر اپنے گھر سے پہلے اتر جاتی ہے میں کتنے دن سے سوچ رہا تھا کہ آپ کو بتاؤں اور وہاں ایک لڑکا،،، میڈم مجھے زیادہ نہیں معلوم۔

مس نازیہ کو اتنا معلوم تھا کہ اس بچی کی والدہ کسی دفتر میں کام کرتی ہے اور شام کو دیر سے اسکا شوہر اپنے دفتر سے واپس آتے ہوئے اسے بھی لیتا آتا ہے اور اس طرح یہ بچی تمام دن اکیلی گھر پر ہوتی ہے۔لہذا اس مسئلے کے حل کے لیے اس نے میڈم سے بات کرنا ضروری سمجھا  پہلے بھی دو تین مرتبہ اس قسم کی صورتحال کو اس نے میڈم کے ساتھ مل کر خاموشی سے حل کیا تھا۔

مس نازیہ ! میڈم آپ فارغ ہیں آپ سے کچھ بات کرنی ہے (میڈم نازیہ کی ایمانداری کی قائل تھی اس لئے بہت عزت کرتی تھی)

میڈم ! ضرور ضرور او بیٹھو کوئی مسئلہ؟

مس نازیہ نے تمام صورتحال کو میڈم کے سامنے پیش کیا،

میڈم دردانہ ! اوہو اچھا ہوا آپ نے مجھے بتایا؛ اس بات کے بارے میں کسی اور کو تو نہیں معلوم؟

مس نازیہ !  نہیں میڈم؛ صرف آپ اور مجھے بلکہ ڈرائیور کو بھی میں نے منع  کر دیا ہے کہ کسی سے بات نہ کرے ؛ میرے خیال میں میڈم ہمیں اس بچی کی والدہ کو

میڈم ! جی میں بھی یہی سوچ رہی ہوں ۔

میڈم نے اس میٹنگ میں نازیہ کو بھی شامل کیا تاکہ وہ مثبت طریقے سے ساری صورتحال کو اس کی والدہ کے ساتھ بیان کرے ۔

 ساری بات سن کر اسکی والدہ نے میڈم کا اور مس نازیہ کا شکریہ ادا کیا کہ بروقت آپ نے نے برائے راست مجھے بتایا ہے۔ میں کوشش کروں گی کہ آئندہ ایسا نہ ہو؛

مس نازیہ! میری رائے میں؛آپ   میرا مطلب ہے کہ آپ اسے وقت دیں پیار اور محبت سے اسے سمجھائیں  ہم نے اس میٹنگ میں اسے اس لئے نہیں بلایا کہ وہ شرمندگی محسوس کرے گی اس عمر میں اپکا ساتھ اسکے لئے اہمیت کا حامل ہے اکیلا گھر تنہائی اور یہ عمر بچوں کو غلط راہ کی طرف لے جا سکتی ہےاس کے ساتھ آپکی دوستی اسے کسی اور طرف نہیں جانے دے گی ۔

ماہانہ میٹنگ میں نہ صرف ندرت کی والدہ نے نازیہ کا شکریہ ادا کیا بلکہ بتایا کہ وہ اس دفتر سے ملازمت چھوڑ چکی ہے جس کے خاطر خواہ نتائج سامنے آئے ہیں  مس نازیہ نے بھی اسکی والدہ کو بتایا کہ ندرت میں آپکی وجہ سے کافی تبدیلی بھی نظر آرہی ہے ۔