میرا وطن سنوار دو

کس کا انتظار ہے ! کوئی باہر سے نہیں آئے گا۔ لوگ تو موجود ہیں۔ بس وہ نگاہیں گم ہیں یا بند جو دیکھ نہیں پا رہیں۔ یا دیکھ تو رہی ہیں لیکن موازنہ نہیں کر پا رہیں۔

چلیں یہ موازنہ ہم کروادیتے ہیں۔

میرا وطن سنوار دو!  کون سنوارے گا؟

ایسی پارٹی جس کے کارکن سے لے کر لیڈر تک سب منظم انداز میں اپنے اپنے محاذ پر ڈٹے ہوں۔ اس اجتماعیت کا مقصد بھی ایک ہو اور مشن بھی ایک ہو۔ طریقہ کام متعین ہو۔ مشاورت کا نظام ہو۔ ہر پہلو کی تربیت ہو رہی ہو۔ کارکن ذمہ دار کا احتساب کرسکتا ہو اور ذمہ دار کارکن کا۔ بنیان مرصوص کی طرح مضبوط اور متحد بنیادوں پر کام ہوتا ہو۔ جہاں کردار بھی صاف ہوں اور جہاں بیت المال کا بھی احتساب ہو۔ کوئی کسی کو گرنے نہ دے اور جو ٹہر جائے اس کو چلانے والے بھی موجود ہوں۔

اس اجتماعیت میں سے اگر کوئی وزیر خزانہ بنے تو کرپشن فری رول ماڈل سامنے آئے۔ اگر کوئی سینٹ میں کھڑا ہو تو عوام کی آواز بن کر ایوانوں کو ہلادے۔ جہاں ملک میں مشکل آئے تو ایک خدمتی فوج بن کر گلی کوچوں میں لوگوں کی جسمانی اور روحانی ضرورت پوری کرنے نکل ائیں۔ مزے کی بات یہ کہ ملک سنوار مہم میں خواتین بھی محاذ پر موجود ہیں۔ اسلام کے متعین کردہ دائرہ وحدود میں منظم انداز میں گھر کے محاذ کے ساتھ ساتھ اس میدان میں بھی مصروف عمل ہیں۔

عجیب بات تو یہ ہے کہ اس پارٹی کی اکثریت والینٹری، اس کام کو کررہی ہے۔ ستائش و اجر سے بے پروا ہو کر۔ موسم کی سختی گرمی سے بے نیاز۔ اس اجتماعیت کے بچوں کی تربیت کا شعبہ بھی ہو نوجوانوں پر بھی کام ہو۔ یتامی اور بیواؤں کی فکر بھی ہو۔ قوم کی بیٹیاں جو آگے نسلوں کی محافظ ہیں ان کی آبیاری کی فکر بھی سوار ہو۔ جہاں اخلاص ہو۔ جدی پشتی نظام اور اقربا پروری نہ ہو۔ چناؤ کا نظام کڑا ہو۔ بہتری کے لئے تبدیلی کے دروازے کھلے رہتے ہوں۔

ذاتی فائدوں سے بالاتر ہو کر قربانی کا جذبہ رکھتی ہو۔ اسلام اور پاکستان سے محبت لازوال ہو۔ خدمت انسانیت اور جنت کا حصول ہی مشن ہو، ایسے لوگ آپ کے گرد موجود ہیں۔

بس چاہتے یہ ہیں کہ انسانوں پر اللہ کی حکمرانی ہو۔ کوئی اعلیٰ و ارفع نہیں۔ کوئی بے گھر نہ ہو کوئی بھوکا نہ رہے۔ سود و زنا و منشیات نہ ہو۔ عدل و انصاف بھی ہو اور سب کے لئے ہو۔ قوم کی بیٹیوں کو غیروں کے حوالے نہ کیا جاتا ہو۔ اسلامی پاکستان ہو۔

تو کیا مشکل ہے کہ ایسے لوگوں کو یہ کام کرنے دیں۔ جو چاہتے کہ ملک سنور جائے۔ غور سے ان کو دیکھیں اگر نظر کا چشمہ ٹھیک کرنا پڑے تو بھی کر لیں۔