ہر آنکھ نے دیکھا یہ منظر

ہر آنکھ نے دیکھا یہ منظر
قرآن کو ٹکڑوں کے اندر

کوئی تو اٹھے جو بن جائے
عثمان ،عمر، بو بکر و علی

جو ہاتھ کاٹ دے کافر کے
جس ہاتھ سے وہ قرآن چھوئے

فرمان یہ سب سے اعلٰی ہے
قرآن تو عظمت والا ہے

ذلیل ہوا دنیا میں وہی
جس نے جھٹلایا کلام الہی

کعبہ کو گرانے آئے تھے
سب مسلم بھی گھبرائے تھے

کچھ ننھے پرندے چھائے تھے
نشان زدہ پتھر برسائے تھے

اللہ کے لیے کچھ مشکل نہیں
اس کی تو ہے مخلوق سبھی

وہ جس کو چاہے حکم کرے
مچھر نمرود کو ختم کرے

اس نے کبھی کافر کو کسی
جو پکڑ لیا تو غرق کیا

اے دشمن دین تو خیر منا
نہ ملے گی تجھ کو کہیں پناہ

اے اللہ اس پر قہر برسا
جس نے ہے یہ ظلم کیا

تو شمس و قمر کا مالک ہے
تو ارض و سماء کا خالق ہے