محبتوں کے یہ رشتے

بعض محبتوں کےرشتے اگر مل جائیں تو ان کی دل سے قدر کرنی چاہئے خصوصاً بچپن میں ملنے والے یہ رشتے زندگی میں نہ صرف بہترین یادوں کے گرد گھومتے ہیں بلکہ خوش گوار اثرات بھی چھوڑتے ہیں یعنی یہ رشتے بڑی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں مثلاً دادا دادی نانا نانی پھوپھو خالا چاچو ماموں وغيره، میری بیٹی کے یہاں جب بیٹی کی ولادت ہوئی تو وہ بچی اس گھر کی پہلی پوتی تھی ایک دن میری بیٹی کہنے لگی مما میں سمجھتی ہوں میری بیٹی بڑی خوش نصيب ہے کہ اسے ددھیال کا پیار ملا ہےخصوصا اس کے دادا، پھوپھیوں وغیرہ کی محبت اور صحبت، میری بیٹی نے یہ غلط نہیں کہا.

مجھے اپنی پوتی عدینہ بہت پیاری ہے میں کچھ لمحے اس کے ساتھ ضرور گزارتی ہوں میری یہ کوشش ہوتی ہے کہ وہ میری رفاقت میں ضرور کچھ اچھا سیکھے، رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اعتکاف کے دوران وہ اکثر میرے کمرے میں اجاتی، میرے ساتھ نماز پڑھتی قرآن پاک پڑھتی اور رات کو بھی میرے ساتھ سو جاتی،میں فارغ وقت میں اسے قرآنی واقعات وغيره بتاتی یا نصیحت آموز اپنے بچپن کے واقعات سناتی اس طرح وہ بھی اپنی پڑھائی وغیرہ کی باتیں مجھ سے شیئر کرتی۔ میں سمجھتی ہوں کہ یقیناً میری صحبت میں گزارے ہوئے یہ لمحے نہ صرف اسکی زندگی کے لئے یادگار رہیں گے بلکہ اسے فائدہ بھی پہنچائیں گے اس تحریر کو آپ سے شیئر کرنے کا مقصد یہی ہے کہ آج کے اس موبائل فون کے دور میں آپکی رفاقت آپکے بچوں کے لیے زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔

یہ محبت کےرشتے اگر مل جائیں تو ان کی دل سے قدر کرنی چاہئے خصوصاً بچپن میں ملنے والے یہ رشتے زندگی میں نہ صرف بہترین یادوں کے گرد گھومتے ہیں بلکہ بچوں کی تربیت میں معاون ثابت ہوتے ہیں آج کے اس موبائل فون کے دور میں آپکی رفاقت آپکے بچوں کے لیے زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔

ماں باپ تو یقیناً اپنی اولاد کو وقت دیتے ہیں لیکن مذکورہ بالا رشتوں کی مٹھاس بچوں کے بچپن کو حسین بنا دیتی ہے اور ان رشتوں کی اہمیت اور محبت پیدا کرنا ماں باپ کا فرض ہے ہم بہن بھائیوں نے اپنی دادی کو نہیں دیکھا تھا لیکن اماں کے انکے لئے محبت بھرے جملے ہمارے دلوں میں بھی انکی محبت کو جگا گئے۔ پھوپھیوں کے لیے ہمارے معاشرے میں بڑے منفی انداز میں لطیفے بنائے جاتے ہیں جبکہ یہ بہت ہی پیارا اور حسین رشتہ ہے۔ میری پوتی اپنی پھپھو کے آنے سے ایک دن پہلے ہی پھپھو کے آنے کا انتظار کرتی ہے، تو مجھے بھی بہت اچھا لگتا ہے۔

غرض کہ یہ محبتوں اور چاہتوں کے ایسے رشتے ہیں کہ جنھیں مل جائیں تو وہ اپنی خوش قسمتی سمجھیں اور انکی قدر کریں انکی رفاقت آپکی تربیت کے لئے بھی اہمیت کی حامل ہے لہذا والدین بھی اپنی اولاد کو ان رشتوں سے قربت کی تلقین کریں اور ان رشتوں کی بھی یہ کوشش ہونی چاہیئے کہ ان بچوں کے دلوں میں اپنی جگہ بنائیں تسبیح کی خوبصورتی ایک لڑی میں پرونے کی وجہ سے زیادہ نکھر جاتی ہے اسی طرح رشتے محبت کی لڑی میں پروئے ہوئے ہوں تو خوشبو پھیلاتے ہیں۔