رمضان المبارک اور اسکی برکات

ماہ رمضان رحمتوں اور برکتوں والا مہینہ ہے اس ماہ مبارک کو اللہ اور محبوب رسول اکرم نے برکتوں اور رحمتوں والا مہینہ کہا ہے واقعی میں یہ ماہ مبارک امت مسلمہ کے لیے باعث رحمت وبرکت ہے اب یہ بندے پر منحصر ہے کہ وہ اس ماہ مبارک سے کسطرح اور کیسے مستفید ہو سکتا ہے۔

اس ماہ مبارک کی فضیلت آپ کے شعبان کے خطبہ سے واضع ہے کہ، آپ نے فرمایا کہ تمہارے پاس ایک بڑا بابرکت مہینہ پہنچا ہے (یعنی رمضان المبارک) اس میں ایک رات ہے(لیلتہ القدر) جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے (اس رات میں عبادت کرنا ہزار ماہ عبادت کرنے سے ثواب میں بہتر ہے) اللہ نے اس ماہ کے روزے فرض کیے ہیں اور اسکا قیام (تراویح) نفل (سنت) فرمایا ہےجو کوئی اس ماہ میں کسی نیک کام سے (جو فرض نہ ہو) خدا کا قرب چاہیے تو وہ ایسا ہوگاجیسے اسکے سوا کسی دوسرے زمانے میں فرض ادا کر ے۔ رمضان میں نفل عبادت کا ثواب فرض کے برابر ہے اور جو کوئی اس میں فرض ادا کر ےتو وہ ایسا ہوگا جیسے اس کے سوا کسی دوسرے زمانے میں ستر فرض ادا کرے (یعنی فرضوں کا ثوابِ ستر گنا ملتا ہے) جو کوئی اس میں کسی روزہ دار کا روزہ کھلوائے تو اس کے گناہ بخشے جائیں گے اور دوزخ سے چھٹکارا ہوگا اور اس کو روزہ دار کے برابر کے ثواب ملے گا لیکن اسکا ثواب کچھ کم نہ ہوگا لوگوں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ ہم میں ہر شخص کو اتنا تو میسر نہیں کہ روزہ دار کا روزہ کھلواسکے۔ فرمایا اللہ تعالیٰ یہ ثواب اس شخص کو بھی دیتا ہے جو کسی کا روزہ ایک چھوارے یا پیاس بھر پانی یا دودھ کی لسی پر کھلوادےاور جو شخص پیٹ بھر کر روزہ دار کو کھلوائے گا اللہ تعالیٰ اس کو  حوض کوثر سے پلائے گا کہ نہ پیاسا ہوگا بعد اسکے یہاں تک کہ بہشت میں داخل ہو اور وہ مہینہ ایسا ہے کہ پہلے اسکے رحمت ہےاور درمیان اسکے مخفرت ہے اور آخر اس کے آگ سے آزادی ہے اور شخص نے ہلکا کیا بوجھ لونڈی غلام سے ماہ رمضان میں اللہ اس کو بخشتا ہے اور آگ سے آزاد کرتا ہے۔

سبحان اللہ اس مشکواۃ کی حدیث مبارکہ سے ماہ رمضان المبارک کی مکمل فضیلت واضع ہے اس ماہ میں چھوٹی سے چھوٹی نیکی کا اجر عام دنوں سے ستر گنا زیادہ ہے افسوس بے حد افسوس کہ ہم میں سے زیادہ تر غافل ہیں یہ ماہ مبارک تو نیکیوں کی سیل ہے جس سے مستفید نہ ہونا سراسر اپنے نفس پر ظلم کے مترادف ہے جبکہ ہر قدم پر میرے رب نے امت مسلمہ کے لیے اس ماہ مبارک میں اجر و ثواب کے مواقع فراہم کئے ہیں سبحان اللہ، لہذا نہ صرف خود بلکہ اپنے اہل خانہ کو بھی اس کی برکات سے فیضاب ہونے کے لیے تلقین کریں یہ بھی آپکی نیکی ہوگی۔