کب بدلو گے!

آؤ مل کر چلیں، ہم بدلیں روایات کو کے ہم ووٹ بیچتے نہیں ہیں، یہ ہمارا فرض ہے اور ہم خود اپنے سوچ وبچار کے بعد اس کو کاسٹ کریں گے جو ہمارے ملک کے لیے ہمارے نوجوان نسل کے لئے، ہمارے کسان کے لیے، ہمارے مزدور طبقے کے لئے، ہمارے بچوں کے مستقبل کے لئے اور ہم سب کی صحت اور تعلیم کے لئے سوچتا ہے۔

کوئی شک نہیں کہ پاکستان کی تاریخ میں ہم طاقت ور ممالک کے بل بوتے پر چلتے رہے ہیں، مگر کبھی تو جاگنا تھا اب تو جاگو، اب تو اٹھ جاؤ، اب وہ بلیک میل کرتے ہیں اس لیے ہم اب اپنے بل بوتے پر اپنے ملک کو لے کر چلیں. ہم سختی سہہ کر بھی غلام کیوں رہیں؟ مہنگائی کرو پھر قرض یہ کیوں؟ کیوں نہ سختی سہہ کر خود کو مضبوط بنا لیں. نہ کسی کے آگے جھکیں گے نہ بکیں گے اور نہ بلیک میل ہوں گے۔

نور خدا ہے کفر کی حرکت پہ خندہ زن

پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا

فضائے بدر پیدا کر فرشتے تیری نصرت کو

اتر سکتے ہیں گردوں سے قطار اندر قطار اب بھی

جب کہیں گے بلیک میل کریں گے ہم سختی سہ کر ٹیکس دے کر انکا پیسہ اتارتے جاتے ہیں، قرض اتار دیتے ہیں اک دفعہ پھر ہم خود کو آزادانہ طور پہ چلائیں گے. اپنے، گاؤں کی سڑک، نالی، سولنگ، لائٹس گراؤنڈز کے عوض ان بولی لگانے والوں کو باہر نکال پھینکنے کا وقت ہے۔ کیا ہمیں یہ سب چاہیے؟ اتنی سستی ہے ہماری خودداری؟ پھر یہ کہتے ہم نے ووٹ خریدیں ہیں وہاں سے. کیا ہمیں بیکاؤ سمجھنے لگ گئے ہیں اور ہم انکو ہی پوجتے رہیں گے؟ اس سے اچھا نہیں کے یہ لوگ ایوانوں میں ہماری نمائندگی کریں، اچھی قانون سازی کریں ہر کسی کو اسکا حق اک پراپر چینل کے ذریعے سے ملے نا کہ انکے ذریعے سے احسان جتا کر، حالانکہ جو ہے بھی ہمارا حق جو ملنا بھی ہمیں چاہیے، پھر احسان کیسا؟

لہذا ہم سب کو خود سے شروع کرنا ہے، پھر اپنے گھر سے، پھر دوستوں سے، پھر عزیزوں سے پھر گلی محلے سے، پھر جہاں جہاں تک آپکی بات کی رسائی ممکن ہے، پھر بدلے گا پاکستان پھر بدلے گا ہر انسان، پھر بدلے گا ہر حیوان، پھر بنے گا نیا پاکستان، پھر ہو گا سب کا احتساب، پھر ملے گا سب کو انصاف۔ اپنے ضمیر کی سنو اور پھر دیکھو کون ہے جو بکے گا نہیں، کون ہے جو جھکے گا نہیں، کون ہے جو ذاتی مفادات کو نہیں دیکھے گا، کون ہے جو لوٹے گا نہیں، کون ہے جو سنے گا، دیکھے گا، سوچے گا، کرے گا، بنائے گا اس ملک کو بہتر اس ملک کو آزادانہ سوچ کا مالک۔

پاکستان کی خاطر، اپنے اور اپنے بچوں کے روشن مستقبل کی خاطر، اپنے گزر گئے آباؤاجداد کی دی گئی قربانیوں کی خاطر، ملکی سالمیت کے لئے مر مٹنے والے ہزاروں، لاتعداد جوانوں، شہیدوں کی خاطر،نکلو گے، اب نکلو کے، اب تو نکلو گے۔