تم کھڑے تھے‎

وفا کے رستے کا ہر مسافر
گواہی دے گا کہ تم کھڑے تھے۔

شہر قائد میں کہرآلود اور یخ بستہ ہوائیں،بارش کے بعد سخت سردی کا بسیرا اور ایسے میں کراچی کا بیٹا ! کراچی کے حال اور مستقبل پر کڑ ھنے وا لا درد مند دل حافظ نعیم الرحمان اور اسکے ہم نشین شہریوں کے حقوق کی خاطر اپنے مؤقف پر ڈٹے ہوئے ہیں۔

کراچی والوں ! خدا کے واسطے اپنے اہل و اعیال اور آنے والی نسلوں کی بہتری کے لیے ان کے حقوق کو پامالی سے بچانے کے لیےظالموں کے سامنےاب بھی اگر سینہ سپرنہ ہوئےتوخدانخواستہ تمھاری داستان تک نہ ہوگی،داستانوں میں!خداراخواب غفلت سے نکلوشعوروآگاہی سے کام لے کر اپنے حقوق کو پہچانواور اگر یہ بھی نہیں کرسکتے تووفاکےراستےپرجدوجہدکرنےوالوں کےقافلےمیں شامل ہو کراپنا حصہ ڈالواورحق کےراستےکےاس دھارےمیں شامل ہو کرسرخروہوجا٘واورراہ حق کے مسافروں کے ساتھ قدم سے قدم ملا کرحق کی آواز ایوانِ بالا تک پہچانے میں اس ہیروکااس کی جماعت کا ساتھ دو جو ہر حقدار کی جماعت ہے،جو ہرظلم و ذیادتی کے آگےڈٹ جانے والی جماعت ہے،جو وقت کےفرعون و نمروداورشدّاد کے سامنے اپنےحقوق کی بات کرنے والی جماعت ہے،اللہ کی مدد و نصرت اورکامیابی پر یقین رکھ کرجہدِ مسلسل کرنےوالی بےغرض و بے لوث خدمت جس کا شعار ہے۔

اللہ تعالیٰ جماعتِ اسلامی کا حامی و ناصر ہو،اللہ رب العزت اس کی تمام جدوجہد کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔آمین۔