آہ ! فرزانہ عظیم

فرزانہ عظیم کو مرحومہ کہتے ہوئے زبان ساتھ نہیں دے رہی وہ علاقہ نیو کراچی کی رکن جماعت تھیں اور بہت پرانی رکن جماعت وہ اپنے رب کی پسندیدہ بندی تھیں ان کے ہر عمل سے محسوس ہوتا تھا کہ وہ بہت زیادہ خوف خدا رکھنے والی خاتون ہیں۔

میرا آن سے تعلق بہت پرانا نہیں ابھی گزشتہ تین سال سے میرا ان سے ربط رہا میں اس سے پہلےعلاقہ ناظم آباد میں رہتی تھی اکثر کسی بڑے پروگرام میں وہ نظر آجاتی تھیں ان کے چہرے پر ہمیشہ نرم سی مسکراہٹ ہوتی تھی مسکراہٹ ہمیشہ چہرے کو جاذب نظر بنا دیتی ہے اس لیے وہ ہمیشہ مجھے اچھی لگیں لیکن جب میں ان کے ہی علاقے میں شفٹ ہوئی تو ان سے بہت زیادہ تعلق ہو گیا وہ چونکہ جماعت کی گاڑیوں کی انچارج بھی تھیں اس حوالے سے ان سے رابطہ رہتا تھا کبھی گاڑی چاہیے ، کبھی نہیں چاہئے،،کسی کو آدھر سےلینا ہے ،،کسی کو ادھر سے لینا ہے،، کسی نے منع کر دیا ،،پھر انکو فون،،کہ ادھر گاڑی نہیں بھیجنی ،،کسی کو اچانک لینا ہے اس کے لئے ان کو فون کیا ۔۔

مرحومہ ہر لمحے وہ الرٹ رہتی تھیں اور اس سے بڑی بات یہ کہ وہ ہر معاملہ خوش مزاجی سے نمٹاتیں ۔۔۔ڈرائیور حضرات اکثر مرتبہ ترش مزاجی سے بھی بات کر لیتے لیکن ان کا ہمیشہ نرم مزاجی کا ہی خاصہ رہا وہ کوئی بہت اچھی صحت کی حامل خاتون نہیں تھیں پیروں کی تکلیف تو میں نے ہمیشہ ان کی دیکھی۔وہ اکثر تکلیف میں ہوتی تھیں لیکن کبھی انکی زبان سے تکلیف کا شکوہ نہیں سنا انکے اوپر ذمہ داریوں کا انبار تھا ۔۔الخدمت کے کام ہوں یا انڈسٹریل ہوم چلانے کی ذمہ داری ۔۔کسی کے راشن کا انتظام کرنا ہو یا کسی کی فیسوں کا انتظام۔۔گاڑی کی فراہمی کی ذمہ داری بھی انکی تھی ان سب ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ کہیں کلاس لے رہیں ہیں تو کہیں درس دینے جا رہیں ہیں ۔۔اکثر بڑے پروگراموں کی اناؤنسمنٹ کرنے کی ذمہ داری بھی انکی ہوتی تھی۔

ان کا مطالعہ بہت وسیع تھا ان کا شعری ذوق بھی کمال کا تھا اقبال کے شعروں سے وہ محفل کو گرما دیتی تھیں تربیتی کلاسیں لینا بھی۔۔۔ غرض یہ کہ وہ اپنی ذات میں انجمن تھیں ۔۔ہر ایک محبت کرتا تھا انکا خاندان بھی وسیع تھا اور کسی کی خالہ تھیں تو کسی کی پھوپھی۔۔بھانجیاں،، بھتیجیاں یہاں تک کہ خاندان بھر کی بہو ، بیٹیاں۔۔ ہر ایک سے محبت کا معاملہ۔۔۔ پھر وہ لڑکپن سے ہی جمیعت اور پھر جماعت کی سرگرم رکن رہیں۔۔ دین سے محبت کرنا بھی انہوں نے خاندان کو سکھایا۔۔اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کے لئے بھی خاندان والوں سے اعانت جمع کرکے اچھی خاصی بڑی رقم جماعت اسلامی کے بیت المال میں جمع کراتی تھیں ان کے خاندان کے سب جماعت کے سرگرم کارکن یعنی دین کے حوالے سے سب کی بڑی اچھی تربیت کی ۔

وہ خود بھی بہت سادہ مزاج کی تھیں۔ اور اپنے گھر والوں کی بھی اسی کی تربیت دی ان کا گھر بھی بہت سادہ تھا آج کل کے زمانے کی کوئی آسائش نہیں تھی ہر ایک ان سے محبت کرتا تھا کیونکہ وہ تھیں ہی محبت کے لائق۔۔۔۔ ہر فرد یہ محسوس کرتا تھا کہ وہ اس سے ہی محبت کرتی ہیں ان کے جنازے کے موقع پر لوگوں کا اژدھام دیکھ کر اور ہر ایک کو دکھی دیکھ کر یہ ہی محسوس ہوا کہ وہ لوگوں میں بہت مقبول تھیں۔ کوئی فرد یہ کہ رہا تھا کہ مھجے تحریک میں لانے والی فرزانہ باجی تھیں۔ کوئی کہہ رہا تھا مجھ سے رکنیت کا فارم انہوں نے بھروایا ،،میری تربیت کرنے والی یہ تھیں انکی میت کو دیکھ کر انکے چہرے پر سکون دیکھ مجھے لگا کہ ایسے ہی لوگوں کو اللہ تعالی نے نفس مطمئنہ کہا ہے وہ ایک جنتی خاتون تھیں،، میری دعا ہے کہ ان کے انتقال کی صورت میں جماعت اسلامی کا اور ہمارا جو نقصان ہوا ہے اللہ اسے جلد از جلد پورا کرے اور ہمیں ان کا بہترین نعم البدل عطا کرے ان کی اولادوں کو ان کے لیے بہترین صدقہ جاریہ بنائے اور ان کا سہارا بن جائے اور ہم سب کو بھی ان کے راستے پر چلنے والا بنایا اور جنت میں ہم سب کو ان کا ساتھ نصیب فرمائے آمین۔