نیا سال آیا ہے 

نیا سال آیا ہے نیا سال آیا ہے
پیغام لایا  ہے پیغام لایا ہے۔
کرنی نہیں ہم نے غلامی اپنے نفس کی
کرنی ہے اب خدمت اپنے وطن کی۔
 کرنا ہے پیدا ہم کو ایسا حوصلہ اب
غلط جو ہو اگر اس وطن میں
تو کرنا ہے ہم نے ہی صحیح اب۔
نیا سال آیا ہے نیا سال آیا ہے
 پیغام آیا ہے پیغام آیا ہے۔
آئیں جو بیچ میں رکاوٹ تو
 کچھ اس طرح سے ہمت جوان رکھنا
کرنی ہیں دور ہم نے اب ان رکاوٹوں کو۔
کرنا ہے خاتمہ اس وطن سے رشوت اور سود کا اب
کرنا ہے خاتمہ ہر جھوٹ و فریب کاری کا اب۔
نیا سال آیا ہے نیا سال آیا ہے۔ 
پیغام لایا ہے پیغام لایا ہے۔
پھیلانی ہے ہم نے نیکی ہر طرح کی
روکنی ہے برائ بھی ہر طرح کی۔
کہ یہی آنا ہے کام ہم کو اگلے جہاں میں
اور اس سال کو بنانا ہے نیکیوں والا
خوشیوں بھرا اس جہاں میں۔
نیا سال آیا آیا ہے نیا سال آیا آیا ہے
 پیغام لایا ہے پیغام لایا ہے۔