ختم نبوت

“تیری جانب جو تیرے رب کی کتاب وحی کی گئی ہے اسے پڑھتا رہ،اس کی باتوں کو کوئی بدلنے والا نہیں تو اس کے سوا ہرگز کوئی پناہ کی جگہ نہ پائے گا۔ الکہف 27

اللہ پاک نے قرآن پاک کو ہمارے لئے اتارا تاکہ ہم ہدایت پائیں، ہم گمراہ نہ ہوں، قران پاک ایسی کتاب ہے جسے کوئی بدلنے والا  نہیں ہے نہ ہوسکتا ہے، جس نے بھی اسے بدلنے کی کوشش کی وہ دین اسلام سے خارج ہے۔ قران پاک میں اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا ہے “ظالموں کا کوئی مدد گار نہیں ہے”۔

 اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ظالم ہے کون ہر وہ شخص ظالم ہے جس نے اللہ پاک کی آیات کو جھٹلایا یا اس کے کلمہ لا الہ اللہ محمد الرسول اللہ کو جھٹلایا۔  جو دین پر چلتا ہے  اللہ تعالی کے حکم پر چلتا ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر عمل کرتا  وہی اصل مومن ہے اور بہت سے ظالم لوگ یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ  نبوت کا دور  نعوز بااللہ ابھی ختم نہیں ہوا ابھی اور بھی نبی آئیں گے یہ سب سن کر دل دکھ سے بھر جاتا ہے۔

 قران پاک کی بہت سی آیات میں ختم نبوت کا اعلان کرتی نظر آتیں ہیں جیسا کہ یہ” (مسلمانوں) محمد صلی اللہ علیہ وسلم تم مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں لیکن وہ اللہ کے رسول ہیں اور اللہ پاک تمام نبیوں میں سے آخری نبی ہیں اور اللہ ہر بات کو خوب جاننے والا ہے”۔

پھر کیسے لوگوں کا ایمان خراب ہوتا ہوا نظر آتا ہے،خدارا قران کریم کو پڑھو تلاوت کرو سمجھو اس سے رہنمائی لو اس پر عمل کرو اس میں نہ صرف احکام ہیں بلکہ زندگی کے مسائل انبیاء کے واقعات ہیں جس سے پتا چلتا ہے دین اسلام ہی مکمل دین ہے نہ صرف قران پاک میں بلکہ مختلف احادیث سے بھی یہی معلوم ہوتا ہے دین اسلام مکمل دین ہے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالی کے آخری نبی ہیں ان کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا   ارشاد نبوی ہے “میں خاتم النبیین ہوں میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا” الترمزی۔

 ہم نماز میں بھی کلمہ شہادت سے  اس بات کی گواہی دیتے  ہیں اقرار کرتے ہیں” میں گواہی دیتا ہوں اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں حضرت محمد صلی  اللہ علیہ وسلم اللہ کے آخری رسول ہیں”۔ اس کی بعد تو شک کی گنجائش ہی نہیں رہتی کہ اس دین میں تبدیلی ہوگی یا نیا نبی آئے گا  اللہ پاک ہمیں سیدھا راستہ دکھائے اور گمراہی سے بچائے اصل دین اسلام پر چلائے آمین۔