عمر کون تھے؟؟؟

صحابی رسول ۔۔۔۔۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کا جواب۔۔۔اسلام کی غیرت اور حمیت،قبول اسلام کے بعد خانہ کعبہ میں علی الاعلان نماز ادا کرنے والے۔۔۔۔۔کفار کو للکارنے والے،اگر کسی کو اپنے بچے یتیم کروانے ہو یا اپنی بیوی کو بیوہ کرنا ہو تو آجائے عمر آج ہجرت کررہاہے۔

ہر موقع پر بہترین مشورہ دینے والے ۔۔۔۔۔معرکہ بدر سے لیکر تبوک تک ہر محاذ پر مشورہ دینے والے اور صف اول میں رہنے والے۔۔۔۔۔حضرت بلال کو سیدی بلال کہہ کر پکارنے والے۔۔۔۔منافقین کی فہرست میں اپنے نام کی ہر لمحہ فکر کرنے والے۔۔۔تبوک کے موقع پر اپنے گھر کا آدھا سامان پیش کرنے والے۔۔۔۔۔شیطان کو راستہ بدلنے پر مجبور کرنے والے۔۔۔۔۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی جنت میں محل کی خوشخبری پانے والے۔

حضرت ابوبکر کے بعد خلافت کی ذمہ داری سنبھالنے والے۔۔۔۔۔مدینے کی گلیوں میں گشت کرنے والے۔۔۔۔۔۔دودھ میں ملاوٹ پر منع کرنے والی کو اپنی بہو بنانے والے ، پھر عمرثانی کیسے نہ پیدا ہوتا عمر کی نسل سے۔۔۔بچوں کا پیدائشی وظیفہ مقرر کرنے والے۔۔۔۔۔۔ڈاک اور پولیس کا نظام لانے والے۔۔۔۔۔22 مربع میل پر حکومت کرنے والے۔۔۔۔۔۔۔پیوند لگے کپڑے پہننے والے ۔۔۔۔ سر کے نیچے اینٹ رکھ کر سونےوالے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دسترخوان پر ایک ہی سالن پر اکتفا کرنے والے۔۔۔۔اپنی عوام کو اپنی کرتے کے کپڑے کا حساب دینے والے۔

نبی ؐ کے پہلو میں جگہ پانے والے۔۔۔۔۔۔عمر اسلام میں فتنے کے داخلے کی رکاوٹ تھے۔۔۔۔۔ہجری سال کی ابتدا عمر کی شہادت سے ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ خلافت کا درخت عمر کے خون سے سینچ کر برگ و باور ہوا تھا۔۔۔۔۔۔اپنے غلام کے ہمراہ مسجداقصیٰ کی چابیاں وصول کرنے والے۔۔۔۔۔۔اپنی زندگی میں شہادت کی خوشخبری پانے والے۔۔۔۔۔عمر وہ ہے جن کے لکھے دو جملوں سے دریائے نیل آج بھی بہتا ہے۔۔۔۔ عمر کل بھی اسلام کی سربلندی کیلئے ضرورت تھے۔۔۔۔۔عمر آج بھی اسلام کی ضرورت ہیں۔۔۔۔۔ عمر ثالث آج کی دنیا کی ضرورت ہیں۔

1 تبصرہ

جواب چھوڑ دیں