توہین رسالت کے خلاف لبرلز متحرک

میں آخری نبی ہوں اور میرے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا ۔ (ترمذی)

ختم نبوت کوئی عام بات نہیں یہ ہمارا عقیدہ، ہمارا ایمان ہے۔ عقیدہ ختم نبوت پر ایمان رکھنا اسلام کا بنیادی تقاضہ ہے اور جس نے اس عقیدے پر ایمان نہ رکھا تو وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے، کافر ہے۔ قرآن کریم میں اللّٰہ تعالٰی فرماتے ہیں: جس نے رسولؐ کی اطاعت کی گویا اس نے میری اطاعت کی لہذا جس نے عقیدہ ختم نبوت پر ایمان رکھ لیا گویا اس نے عقیدہ توحید پر ایمان رکھا اور جس نے عقیدہ ختم نبوت سے انکار کردیا گویا اس نے عقیدہ توحید سے انکار کیا۔

مجھے آج بے حد افسوس کے ساتھ کہنا پڑھ رہا ہے کہ ہمارے معاشرے میں، ہمارے حکومتی نظام میں، ہمارے تعلیمی نظام میں کچھ لوگ ایسے مسلط ہوگئے ہیں جو عقیدہ ختم نبوت کے خلاف ہیں، منکر ہیں۔ کس کی اتنی ہمت کہ عقیدہ ختم نبوت کے خلاف آواز اٹھائے؟ یا ختم نبوت میں ترمیم پیدا کرے؟ کیا واقعی کوئی اتنی آسانی سے اس عقیدے کی بے حرمتی کر سکتا ہے؟ اگر کوئی اس عقیدے کی بے حرمتی کرسکتا ہے تو اسکا مطلب ہمارا نظام سیاست و حکومت سازی غلط سمت پہ متعین ہے۔ کہہ دو کہ تم نے اقتدار کے ایوانوں میں کافروں کو مسلط کردیا نہیں تو کسی مسلمان میں اتنی ہمت نہیں کہ وہ اپنے اس پیارے عقیدے کے خلاف جائیں۔

آج توہین رسالت کے قانون کے خلاف لبرلز متحرک ہیں، سلمان تاثیر کے بعد ختم نبوتؐ کو کالا قانون کہنے والی بدبخت عورت عرفانہ ملاح اتفاق سے سندھ یونیورسٹی جامشورو کی پروفیسر ہے۔ عرفانہ ملاح ختم نبوت کو کالا قانون کہتی ہیں نعوذ باللّٰہ وہ کہتی ہے کہ اس قانون کو جو ہمیشہ سے چلا آرہا ہے اس کو دفن کیا جائے۔

سلمان تاثیر کے بعد کردار ادا کرتے ہوئے یہ عورت جو’ لبرلزعورت مارچ’ کی رہنما ہے اور آج اس عورت کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے جا رہی ہے جس کے نتیجے میں ایک بار پھر عورت مارچ کی لبرلز خواتین اسکی حمایت میں کھڑی ہو رہی ہیں۔ لہذا بحیثیت مسلمان ہم سب پر فرض ہے کہ ان کے خلاف آواز اٹھائیں اور انکی تمام تدبیروں کو نیست و نابود کردیں۔

نبیؐ کا جومنکرہے وہ امت مسلمہ کا منکر ہے”امت مسلمہ کی اہم ترین ذمہ داری ہے کہ نبی کریمؐ کی ناموس اور عقیدہ ختم نبوت کی حفاظت کے لیے اپنی جان داؤ پر لگادے۔ یقیناً یہ سودا کسی مسلمان کے لیے بہت سستا ہے۔ تو آؤ مسلمانو!! اپنے باوفا نبیؐ سے وفا کرتے ہو تحفظ ختم نبوت کا عزم کریں۔

                                     بتلادو  گستاخ نبیؐ  کو بتلادو، غیرت  مسلم زندہ ہے

                                    دین پہ مر مٹنے کا جذبہ کل بھی تھا اور آج بھی ہے

جواب چھوڑ دیں