اجتماعیت سے محرومی

چین سے شروع ہونے والی کرونا وائرس کی وباء نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے،وہ طاقتیں جو اس دنیا میں بڑے فخر سے سپر پاورکہلاتی ہیں اللہ رب العزت کے بھیجے ہوئےاس چھوٹے سے لشکر کے آگے لرزہ براندام ہیں،انسانی جانوں کے ضیاع کے ساتھ ساتھ اس نے دنیا بھر کی معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

اپنی طاقت کے نشے میں دھت قوتیں جنہوں نےایک عرصے سے رب کے بندوں کے لیئے اس کی زمیں تنگ کی ہوئی تھی چند ہی مہینوں میں “لاک ڈاون”اور”کرفیو” کی اصطلاحوں سے بہت اچھی طرح آشنا ہوگئے۔جہاں اللہ رب العزت کی بھیجی اس تنبیہ سے اس کو نہ ماننے والا طبقہ متاثر ہوا وہیں امت مسلمہ بھی اس سے بری طرح متاثر ہوئی۔

جانی و مالی نقصان،بے روزگاری کی شرح میں اضافہ،اشیاء خورد و نوش کی کمی کے ساتھ ساتھ جو سب سے بڑا نقصان اسلامی دنیا نے اٹھایا وہ اجتماعی عبادات کا نقصان ہے۔انفرادی عبادات قائم ہیں بلکہ گھروں میں مقید ہونے کی وجہ سے زیادہ بہتر انداز اور یکسوئی کے ساتھ ادا کی جارہی ہیں ضرب لگی ہے تو اجتماعیت پہ۔ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ہماری اجتماعیت میں کہیں کچھ اخلاص کی کمی تھی یا پھر نیتوں میں کہیں کوئی کھوٹ تھا،یا شائید وہ کچھ بے مقصد سی تھیں۔

گھروں میں بیٹھ رہنا شاید ہمیں زیادہ محبوب تھا،اپنی ذات،اپنا خاندان،اپنا گھر،اپنا وطن زیادہ محبوب و عزیز تر تھا سو اللہ رب العزت نے انہیں اسی دائرے میں محدود کر دیادوسری طرف وہ مساجد جن کی عبادات سے ہم محروم ہوئے،ان میں پڑھی جانے والی نمازیں اور کی جانے والی عبادات ہمیں ایک ہی صف میں کھڑا کرنے کے بجائے فرقہ بندی کا باعث بنا رہی تھیں۔

حج وعمرہ و زیارات کا مصرف چند رسومات کی ادائیگی اور فرائض سے سبکدوشی کے علاوہ کچھ نہ رہا تھا،رب کے قرب کے حصول کے بجائے یہ ہمارے لیئے قرب و رحمت خدا وندی سے دوری کا باعث بن رہی تھیں۔ہمارا مہربان رب جسکے پاس عبادات کے لیئے اس کی مخلوقات کے لشکروں کے لشکر موجود ہیں جو پلک جھپکتے میں بھی اسکی نافرمانی نہیں کرتے وہ بے نیاز ہے، اسے ان کھوکھلی و بے روح عبادات کی کہیں کوئی حاجت نہیں۔

اس اجتماعیت سے اسکا مقصد تو انسان کو انسانیت کی معراج پر پہنچاناہے مقصد کےحصول سے دور ہوئے تو غیرت خداوندی کو جوش آیا اور اس نے ہمیں اس رحمت سے ہی محروم کرکے رکھ دیا۔اب کچھ ہی دنوں میں نیکیوں کے موسم بہار کی شروعات بھی ہونے کو ہیں اور اس موسم کی ساری برکتیں و رحمتیں اور رونقیں انہیں اجتماع گاہوں سے جڑی ہیں،

اللہ رب العزت ہمیں اس ماہ مبارک میں اس بڑی محرومی سے بچائےاورہمیں اپنی رحمت و مغفرت کی طرف پلٹنے والا اور سچی توبہ کرنے والا بنائے ہمیں اجتماعیت کے مقاصد و برکات کو سمجھنے والا اور اس کے ثمرات سے فائدہ اٹھانے والا بنائے(آمین)

جواب چھوڑ دیں